بھارت اس وقت بجلی کی زبردست کمی کے مسئلے سے دوچار ہے۔ گزشتہ چھ برسوں میں بجلی کا یہ سب سنگین بحران ہے جس نے چلچلاتی گرمی میں زندگی کو اس بری طرح متاثر کیا ہے کہ لوگ نہ تو اپنے گھروں میں رہ پارہے ہیں اور نہ ہی باہر نکلنے کی ہمت کر رہے ہیں۔ اسکول و کالج وغیرہ بند کرنے پڑے ہیں۔
Published: undefined
قومی دارالحکومت دہلی میں حکومت نے متنبہ کیا ہے کہ کوئلے کی قلت کے سبب بجلی کم پیدا ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے میٹرو ٹرینوں اور ہسپتالوں سمیت اہم اداروں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہو سکتی ہے۔ دہلی میں بجلی کی تقریباً 30 فیصد ضرورت جن دو بجلی گھروں سے پوری ہوتی ہے وہاں کوئلے کی خاطر خواہ فراہمی نہیں ہو پا رہی ہے۔
Published: undefined
ملک کے بعض شہروں میں 18 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ راجستھان کے کوٹا میڈیکل کالج میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ایک مریض کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک بھر کے تقریباً تمام بجلی گھروں کو کوئلے کی قلت کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ملک پر بجلی کے ایک بڑے بحران کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
Published: undefined
آنے والے دنوں میں بجلی کابحران شدید ہو سکتا ہے کیونکہ بجلی کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ گرمی کی وجہ سے اس کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ بجلی کی مانگ گزشتہ چار دہائی میں سب سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
Published: undefined
بجلی گھروں میں کوئلے کی قلت کے پیش نظر حکومت نے وہاں تیز رفتاری کے ساتھ کوئلہ پہنچانے کے مقصد سے بعض مسافر ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافر ٹرینوں کی وجہ سے اکثر ریلوے لائن خالی نہیں رہتی ہیں جس سے کوئلے سے لدی ٹرینوں کو منزل مقصود تک پہنچانے میں تاخیر ہوتی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ بھارت میں تقریباً 70 فیصد بجلی کی پیداوار تھرمل پاور اسٹیشن سے ہوتی ہے جہاں کوئلے کا استعمال کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
اس ہفتے جنوبی ایشیا میں گرمی اپنے عروج پر رہی۔ اس سے قبل مارچ کا مہینہ تاریخ کا سب سے گرم مہینہ ثابت ہوا تھا۔ گزشتہ کئی دنوں سے دارالحکومت دہلی کا درجہ حرارت 40 ڈگری سے اوپر ہے۔ آج جمعے کے روز درجہ حرارت 43 ڈگری تک پہنچ جانے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے آنے والے دنوں میں دہلی میں درجہ حرارت 44 ڈگری اور شمال مغربی بھارت کے بعض علاقوں میں 47 ڈگری تک پہنچ جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔حالانکہ ابھی گرمی کا موسم ٹھیک سے شروع بھی نہیں ہوا ہے اور مونسون آنے سے قبل جون کے مہینے میں سب سے زیادہ گرمی ہوتی ہے۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر شمالی بھارت کے کئی ریاستوں میں 'آرینج الرٹ' جاری کر دیا ہے۔ اس الرٹ کا مطلب ہوتا ہے کہ عملی اقدام کے لیے تیار رہنا جو آخری یعنی 'ریڈ الرٹ' سے ٹھیک پہلے کی حالت ہے۔
Published: undefined
تیزی سے بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے بیمار پڑنے کا خطرہ ہے۔ اس لیے ہسپتالوں میں خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں۔
Published: undefined
گجرات کے ہیلتھ سکریٹری منوج اگروال نے بتایا، "ہم نے ہسپتالوں کو ایڈوائزری جاری کر دی ہے کہ گرمی کی وجہ سے ہونے والی دیگر بیماریوں کے لیے اسپیشل وارڈ تیار رکھیں۔"
Published: undefined
خیال رہے کہ بھارت میں ہر سال لو لگنے سے ہزاروں افراد کی موت ہو جاتی ہے۔ ماحولیاتی امور کی ماہر ارپتا منڈل کا کہنا ہے، "بھارت میں بیشتر لوگ گاؤں میں رہتے ہیں جہاں ایئر کنڈیشنر جیسی سہولیات نہیں ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined