پوپ فرانسس نے آج ہفتہ یکم جنوری کو اس بات پر زور دیا ہے کہ خواتین پر تشدد کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے سینٹ پیٹرز باسلیکا میں نئے سال کی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔
Published: undefined
دنیا بھر میں منائے جانے والے امن کے عالمی دن کے ساتھ ساتھ آج کیتھولک چرچ حضرت عیسیٰ کی والدہ حضرت مریم کے وقار کا دن بھی منا رہا ہے۔ اس موقع پر پوپ نے اپنے خطاب میں کہا، ''ایک خاتون کو تکلیف پہنچانا، خدا کو ناراض کرنا ہے، جس نے اپنی انسانی شکل ایک خاتون سے حاصل کی۔‘‘
Published: undefined
پوپ فرانسس کے نئے سال کے خطاب میں خاص طور پر ماں کی ممتا اور خواتین کو یہ کہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا گیا کہ وہ امن کی پیامبر ہیں کیونکہ وہ زندگی کے دھاگوں کو جوڑ کر رکھتی ہیں۔
Published: undefined
پاپائے روم کے مطابق خواتین ''دنیا کو اس نظر سے نہیں دیکھتیں کہ وہ کس طرح اس سے ناجائز فائدہ اٹھائیں، بلکہ اس طرح کہ اس پر زندگی موجود رہ سکے۔ خواتین جو دل سے دیکھتی ہیں وہ تجریدیت اور بانجھ عملیت میں بہے بغیر خوابوں اور آرزوؤں کو ٹھوس حقیقت کے ساتھ جمع کر سکتی ہیں۔‘‘
Published: undefined
پوپ فرانسس کے مطابق، ''چونکہ وہ زندگی دے سکتی ہیں اور خواتین دنیا کو اکٹھا رکھتی ہیں، ہمیں مل کر ماؤں کو آگے بڑھانے اور خواتین کے تحفظ کے لیے زیادہ کوششیں کرنی چاہییں۔‘‘
Published: undefined
دنیا بھر میں کورونا کی وبا کے قریب دو برس کے دوران پوپ فرانسس گھریلو تشدد کے خلاف کئی مرتبہ اپنی آواز بلند کر چکے ہیں۔ کووڈ کی وبا کے دوران بہت سے ممالک میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ بہت سی خواتین کے پاس لاک ڈاؤن کے سبب اس سے بچنے کے امکانات کم رہ گئے تھے۔
Published: undefined
گزشتہ ماہ ایک اطالوی ٹیلی وژن پروگرام میں پوپ نے بتایا کہ خواتین اپنے سابق خاوندوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنیں، ایسے مرد جنہوں نے خواتین کے خلاف تشدد کر کے 'قریب قریب شیطانی عمل‘ انجام دیا۔
Published: undefined
پوپ فرانسس نے اس موقع پر یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ چرچ میں خواتین کو زیادہ کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مسیحی مذہبی رہنمائی صرف مردوں کے لیے ہی محدود ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined