کانگریس پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا نے بھارت میں بی بی سی کے دفاتر پر حالیہ انکم ٹیکس چھاپے کے تناظر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کے چوتھے ستون کو منہدم کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کبھی کوئی وزیر اعظم مودی کے ماضی کے متعلق سوال کرتا ہے تو اسے لازماً "چھاپے" کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔
Published: undefined
کانگریسی رہنما کا کہنا تھا، "جمہوریت کے چوتھے ستون کو منہدم کرنا 'نئے بھارت' میں اب معمول کی بات ہوگئی ہے۔ مودی جی نے 'اسٹارٹ اپ انڈیا' شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس 'امرت کال'(دور آب حیات) میں یہ ملک 'شٹ اپ انڈیا' بن گیا ہے۔"
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بھارت اس سال جی ٹوئنٹی کی میزبانی کر رہا ہے، ملک بھر میں اہم تقریبات منعقد کیے جارہے ہیں، آنے والے مہینوں میں تمام رکن ملکوں کے سربراہان بھارت آنے والے ہیں ایسے میں مودی دنیا کے سامنے بھارت کی کون سی تصویر پیش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ "مودی حکومت بھارتی میڈیا کو کچلنے، ڈرانے دھمکانے اور تباہ کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے کیونکہ ان میں سے چند ایک نے بی جے پی کے موقف کے آگے سرتسلیم خم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔"
Published: undefined
پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے خود ہی بھارت کو "جمہوریت کی ماں" قرار دیا تھا لیکن اپنے عمل اور اقدامات سے وہ "منافقت کے باپ" بن گئے ہیں۔
Published: undefined
کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم مودی کو مختلف غیر ملکی اداروں سے متعدد اعزازات حاصل ہوئے ہیں اور وہ عوامی طور پراس کا ذکر فخریہ انداز میں کرتے بھی ہیں لیکن جب بعض غیر ملکی اداروں نے ان کی کارکردگی اور طریقہ کار پر سوالات اٹھائے تو ان پر "چھاپے" پڑ گئے اور انہیں "ملک دشمن" قرار دے دیا گیا۔
Published: undefined
کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ "جب نریندر مودی اس ملک کے وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھ رہے تھے اس وقت وہ اسی بی بی سی کے انتہائی عقیدت مند تھے، جس کا ثبوت ماضی کی ان کی تقریریں ہیں۔" پون کھیڑا کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی تنظیم یا ادارہ وزیر اعظم مودی کو آئینہ دکھانے کی کوشش کرتا ہے تو حکومت اپنی ایجنسیوں کو بھیج کر اسے خاموش کرانے کی کوشش کرتی ہے۔
Published: undefined
پون کھیڑا کا کہنا تھا کہ یہ بھارت جیسے جمہوری ملک کے لیے انتہائی تشویش ناک ہے بالخصوص اس لیے بھی کہ ہم جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے جا رہے ہیں اور مودی حکومت اسے اپنے ایک کارنامے کے طور پر پیش کر رہی ہے۔
Published: undefined
حکمراں بی جے پی کا کہنا ہے کہ بی بی سی نے وزیر اعظم کے امیج کو خراب کرنے کی سازش کے تحت اپنی دستاویزی فلم جاری کی تھی۔ حکومت نے بھارت میں اسے نشر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
Published: undefined
اپوزیشن کانگریس کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا، "اگر بی بی سی غیر ملکی سازش کا حصہ ہے تو بھارتی اخبارات اور ویب سائٹس دینک بھاسکر، نیوز کلک، نیوزلانڈری، این ڈی ٹی وی، دی وائر، دی کوئنٹ کیا ہیں، اور یہ ایک طویل فہرست ہے۔ کیا یہ سب غیر ملکی سازش کا حصہ ہیں؟ اور اگر یہ واقعی غیر ملکی سازش کا حصہ ہیں تو آپ کی خارجہ پالیسی کہاں چلی گئی؟"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined