اسرائیل میں تل ابیب سے اتوار دس اپریل کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ملکی فوج نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے فلسطینی علاقوں میں کی جانے والی فوجی کارروائی کے پس منظر میں فلسطینیوں کے ایک مشتعل گروپ کی اس کارروائی سے وہاں پہلے سے کشیدہ صورت حال اور بھی کھچاؤ کا شکار ہو گئی ہے۔
Published: undefined
اس واقعے کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے ان دنوں رمضان کا مقدس مہینہ جاری ہے جبکہ مسیحیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر میں بھی چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں اور یہودیوں کی چند اہم مذہبی تعطیلات بھی اب زیادہ دور نہیں۔ ایسے میں مقبوضہ ویسٹ بینک کے فلسطینی شہر نابلوس میں قبر یوسف کی بے حرمتی اس لیے قابل مذمت ہے کہ وہاں تینوں مذاہب کے لوگ دعا اور عبادات کے لیے جاتے ہیں۔ قبر یوسف کہلانے اور تاریخی اور مقدس سمجھے جانے والے اس مقام پر کشیدگی گزشتہ برس اتنی پھیل گئی تھی کہ اس کا نتیجہ گیارہ روزہ جنگ کی صورت میں نکلا تھا۔
Published: undefined
اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر ران کوچاو نے ملکی فوج کے ریڈیو کو اتوار کے روز بتایا کہ کل ہفتے کو رات گئے تقریباﹰ 100 مشتعل فلسطینی نوجوان مارچ کرتے ہوئے قبر یوسف تک پہنچے جہاں انہوں نے پہلے توڑ پھوڑ کی اور پھر قبر کو آگ بھی لگا دی۔
Published: undefined
فوجی ترجمان کے مطابق کچھ ہی دیر میں فلسطینی سکیورٹی فورسز بھی وہاں پہنچ گئی تھیں، جنہوں نے ان فلسطینیوں کو منتشر کر دیا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ اس مقبرے کے اندر قبر کے کچھ حصے ٹوٹے ہوئے تھے اور کچھ جلے ہوئے بھی۔
Published: undefined
قبر یوسف مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں واقع ہے اور یہ جگہ بار بار مسلمانوں اور یہودیوں کے مابین کشیدگی کی وجہ بنتی رہتی ہے۔ اس مقام کو انگریزی میں Joseph's Tomb اور عربی میں قبر یوسف کہا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق اس جگہ پر پیغمبر یوسف کو دفن کیا گیا تھا، جن کا حسن ضرب المثل تھا اور جن کا ذکر اسلام، یہودیت اور مسیحیت تینوں کی مقدس کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ اسی لیے تاریخی اور مذہبی حوالوں سے یہ جگہ ان تینوں مذاہب کے پیروکاروں اور عقیدت مندوں کے لیے تقدیس کی حامل ہے۔
Published: undefined
کئی یہودیوں کو یقین ہے کہ اس جگہ پر وہی پیغمبر یوسف دفن ہیں، جن کا ذکر بائبل میں بھی آتا ہے۔ اس کے برعکس بہت سے مسلمانوں کے خیال میں وہاں ماضی میں صرف کسی عام مذہبی شخصیت کی تدفین کی گئی تھی، جس کے لیے عرب باشندے احتراماﹰ 'شیخ‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔
Published: undefined
نابلوس میں قبر یوسف پر ہر سال متعدد مرتبہ یہودی باشندے عبادت کے لیے جاتے ہیں۔ اس کے لیے ہر مرتبہ اسرائیلی دستوں کی حفاظت میں اور فلسطینی سکیورٹی فورسز کے تعاون سے کافی سخت حفاطتی انتطامات کیے جاتے ہیں۔
Published: undefined
قبر یوسف کی توڑ پھوڑ اور پھر اسے آگ لگا دینے کے واقعے کی اسرائیلی رہنماؤں نے بھرپور مذمت کی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا کہ انہیں اس قبر کی بے حرمتی کے واقعے کے بعد لی گئی تصاویر دیکھ کر دھچکہ لگا ہے۔ نفتالی بینیٹ کے بقول اسرائیل اس واقعے کے ذمے دار افراد کو تلاش کر لے گا اور اس قبر کو پہنچائے جانے والے نقصان کی تلافی کے لیے اس مقبرے کی مرمت بھی کی جائے گی۔
Published: undefined
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''قبر یوسف کی بے حرمتی اور وہاں کی جانے والی توڑ پھوڑ سنجیدہ نوعیت کا واقعہ ہے اور یہ ہر یہودی کے لیے مقدس مقامات میں سے ایک کے طور پر وہاں آزادی سے عبادت کرنے کے حق کی خلاف ورزی بھی ہے۔‘‘
Published: undefined
اسرائیلی فوج نے مغربی اردن کے فلسطینی علاقے کے شہر جنین سمیت آج کئی شہروں میں ایک بار پھر کارروائیاں کیں۔ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ اسرائیلی دستوں نے گزشتہ چند روز کے دوران ویسٹ بینک کے مقبوضہ فلسطینی علاقے کے مختلف شہروں میں آپریشن کیا۔
Published: undefined
اسرائیلی فوج کے مطابق حال ہی میں جن مسلح فلسطینیوں نے تل ابیب اور اس کے نواحی علاقوں میں اسرائیلی شہریوں پر خونریز حملے کیے تھے، ان کا تعلق زیادہ تر مغربی کنارے کے شہر جنین سے تھا۔ ان مسلح کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوجیوں کی جنین کے علاوہ جیریکو اور تلکرم کے شہروں میں بھی فلسطینی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔
Published: undefined
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق صرف جنین میں آج کی کارروائی کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم دس فلسطینی زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے ویسٹ بینک کے مختلف شہروں سے مجموعی طور پر 24 فلسطینیوں کو گرفتار بھی کر لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز