پاکستان کی ایک اور خاتون کو اب بھارت سے ملک بدری کا سامنا ہے، جو ایک بھارتی مرد کی محبت میں گرفتار ہونے پر غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہوئی تھیں اور دارالحکومت دہلی کے نواحی علاقے گریٹر نوئیڈا میں رہ رہی تھیں۔
Published: undefined
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں کی گیمنگ ایپ 'پب جی' پر گیم کھیلنے کے دوران ملاقات ہوئی، پھر آن لائن چیٹنگ کرتے کرتے دونوں میں عشق ہو گیا۔ خاتون پہلے سے شادی شدہ تھیں اور ان کے چار بچے بھی تھے، پھر بھی وہ اپنے اس نئے پیار کے لیے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئیں۔
Published: undefined
اس سے قبل فروری میں بھی بھارتی حکام نے ایک پاکستانی لڑکی کو اسی نوعیت کے کیس میں بنگلور سے گرفتار کیا تھا اور پھر ملک بدر کر دیا تھا۔ انہیں بھی اسی طرح ایک بھارتی نوجوان سے آن لائن چیٹنگ کرتے کرتے عشق ہو گیا تھا اور غیر قانونی طریقے سے بھارت آ گئی تھیں۔
Published: undefined
دہلی کے مضافات سے جس 27 سالہ پاکستانی خاتون کو چار بچوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے، ان کی شناخت سیما غلام حیدر کے طورپر کی گئی ہے۔ ان کا تعلق کراچی سے بتایا جاتا ہے جبکہ جس شخص کے پیار میں وہ بھارت پہنچیں ان کی شناخت 22 سالہ سچن کے نام سے ہوئی ہے۔
Published: undefined
دونوں کی ملاقات گیمنگ پلیٹ فارم پر ہوئی اور پیار ہو گیا جس کے بعد دونوں نے بھارت میں ایک ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔ دونوں دہلی کے پاس گریٹر نوئیڈا کے ربو پورہ علاقے میں کرائے کے ایک اپارٹمنٹ میں رہ رہے تھے۔
Published: undefined
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق خاتون مئی میں اپنے چار بچوں کے ساتھ بھارت میں داخل ہوئی تھیں۔ اس سے پہلے سیما نے نیپال کا سفر کیا، جہاں جنوری میں دونوں کی پہلی ملاقات ہوئی تھی اور تبھی بھارت آنے کا منصوبہ تیار کیا گیا۔ سیما چاروں بچوں کے ساتھ نیپال پہنچیں اور پھر وہاں سے پوکھرا اور پھر وہاں سے بس کے ذریعے دہلی تک سفر طے کیا۔ 22 سالہ سچن کا گریٹر نوئیڈا کے ربو پورہ میں کریانہ کی ایک دوکان ہے۔
Published: undefined
حال ہی میں اس جوڑے نے سیما کی رہائش اور شادی کے قانونی حیثیت کے بارے میں ایک وکیل سے صلاح و مشورے کے لیے رابطہ کیا۔ خاتون پر شک بڑھنے کے بعد وکیل نے مقامی پولیس کو آگاہ کیا اور ان کی تمام تفصیلات بھی پولیس کو فراہم کر دیں۔
Published: undefined
پولیس نے اطلاع ملنے کے بعد سچن اور سیما دونوں کو گرفتار کر لیا اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ علاقے کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس سعد میاں خان نے ایک بھارتی خبر رساں ادارے کو بتایا، ''پاکستانی خاتون اور مقامی شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خاتون کے چاروں بچے بھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔'' وکیل اور پولیس حکام کے بیانات کے مطابق سیما غلام حیدر کا دعویٰ ہے کہ انہیں پاکستان میں گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق ''اس نے مجھے بتایا کہ اس کی شادی ایک پاکستانی شخص سے ہوئی تھی، جو سعودی عرب میں کام کرتا ہے اور وہ اسے ہر چھوٹی بڑی بات پر مارتا پیٹتا تھا۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ چار برسوں سے اپنے شوہر سے نہیں ملی۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ اس کا بھائی پاکستانی فوج میں ہے۔''
Published: undefined
رواں برس جنوری میں بھارت کے جنوبی شہر بنگلور کی پولیس نے ایک 19 سالہ پاکستانی خاتون کو اپنی شناخت کے ساتھ جعلسازی کرنے اور شہر میں غیر قانونی طور پر رہنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس حکام کے مطابق وہ بھی اپنے بھارتی عاشق سے ملاقات کے لیے نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئی تھیں۔
Published: undefined
بھارتی حکام نے ان کی شناخت اقرا جیوانی کے نام سے کی تھی، جن کے مطابق مذکورہ خاتون سن 2022 میں بھارت اور نیپال کے درمیان کھلی سرحد کے ذریعے بھارت میں داخل ہوئی تھیں۔ بنگلور کی پولیس کے مطابق 19 سالہ پاکستانی لڑکی کا گیمنگ ایپ لوڈو پر ایک بھارتی لڑکے ملائم سنگھ یادو سے رابطہ ہوا تھا۔ لڑکی کا تعلق پاکستانی صوبے سندھ کے شہر حیدر آباد سے بتایا گیا تھا۔انہیں بھی پولیس نے پکڑ لیا تھا اور پھر فروری میں بھارتی حکام نے انہیں پاکستان بدر کر دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined