ایک پاکستانی ڈاکٹر نے چین میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے ووہان میں مریضوں کے علاج کے لیے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں۔ وہ چین میں اس وبائی مرض سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والے پہلے غیر ملکی ڈاکٹر بھی ہیں۔
Published: undefined
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے ڈاکٹر عثمان کی خدمات کو سراہتے ہوئے ایک ٹویٹ میں لکھا، ''ہم ڈاکٹر محمد عثمان جنجوعہ، جو چین میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے والے ایک غیر ملکی رضاکار ڈاکٹر ہیں، کو سراہتے ہیں۔ وہ چانگشا میڈیکل یونیورسٹی میں پڑھا رہے ہیں اور ان کا تعلق دینہ (ضلع) جہلم، پاکستان سے ہے۔‘‘
Published: undefined
چینی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن لی جیان ژاؤ نے بھی ڈاکٹر عثمان کے اس فیصلے کی تعریف کی۔ سوشل میڈیا پر ڈاکٹر عثمان کے اس قدم کو نہ صرف چینی سفارت خانے نے سراہا، بلکہ چینی شہری، چین میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اور پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھی ان کی تعریف کی۔
Published: undefined
زین خان نامی ایک صارف نے لکھا، ''بہادر آدمی بہترین کام، آپ نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا۔‘‘ چینی صحافی شین شیوائی نے ٹوئٹر پر یہ خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ''شکریہ پاکستانی بھائی۔ ایک پاکستانی ڈاکٹر محمد عثنمان جنجوعہ نے چین میں کورونا وائرس کے خلاف لڑائی کے لیے اپنی خدمات پیش کر کے چینی شہریوں کے دل جیت لیے۔‘‘
Published: undefined
وسیم علی نامی ٹوئٹر صارف نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر عثمان ایسے پہلے غیر ملکی ڈاکٹر ہیں، جو چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کا علاج رضاکارانہ طور پر کر رہے ہیں۔
Published: undefined
پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق انتیس سالہ ڈاکٹر عثمان جنجوعہ سن 2016 میں چین سے ماسٹرز ڈگری حاصل کرنے گئے تھے اور انہوں نے اپنی یہ ڈگری حاصل کرنے کے بعد چانگشا میڈیکل کالج میں پڑھانا شروع کر دیا تھا۔ انہوں نے چینی حکام کو ستائیس جنوری کے روز اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کرنے کی باقاعدہ درخواست کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا
تصویر: پریس ریلیز