کراچی میں واقع حبیب یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے نوم چومسکی نے پاکستانی طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ بہتر مستقبل کے لیے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر سائنس کی جانب توجہ مبذول کرنا ہو گی۔ پیر کے روز منعقدہ اس خصوصی لیکچر کا عنوان تھا، ''گولی سے بچ گئے یا بچت عارضی ہے: ٹرمپ کے بعد کی دنیا میں جمہوریت کا مستقبل، جوہری پھیلاؤ اور سر پر منڈلاتی ماحولیاتی تباہی کا عکس‘‘۔
Published: undefined
اپنی 92ویں سالگرہ کے موقع پر اس ورچوئل لیکچر میں نوم چومسکی نے کہا کہ آج کی نسل کو ان سوالات کا سامنا ہے، جو اس سے قبل انسانی تاریخ میں کبھی کسی کو درپیش نہیں تھے۔ انہوں نے کہا، ''یہ سوالات بوجھ بھی ہیں اور چیلنج بھی‘‘۔
Published: undefined
چومسکی نے اس لیکچر میں پاکستان میں سائنس سے دوری کے رجحان پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سائنس کو ملک کے مستقبل کے لیے تعلیم کے نظام میں مربوط انداز سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔ چومسکی کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان سائنس سے دوری اور 'مذہبی فریب‘ کے راستے پر قائم رہتا ہے، تو اس کا اس کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔ ''ایک وقت تھا کہ پاکستان ایک جدید سائنسی اسٹیبلشمنٹ تھا۔۔ ۔ اس ملک کے پاس نوبل انعام یافتہ لوگ تھے۔ مگر اب سائنس اس ملک سے غائب ہو چکی ہے۔ ملک مذہبی فریب میں پھنسا رہا، تو پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا۔‘‘
Published: undefined
اس لیکچر میں چومسکی نے عالمی وبا کا ذکر بھی کیا۔ انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے جنوبی کوریا کے اقدامات کی تعریف کی جب کہ امریکا، برازیل اور بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا، ''امریکی دائیں بازو کے پروپیگنڈا کا نشانہ بنے۔
Published: undefined
مینیفیکچرنگ کنسینٹ اور میڈیا کنٹرول جیسی کتابوں کے مصنف چومسکی نے عالمی سطح پر جمہوریت کو لاحق خطرات پر بھی بات کی۔ چومسکی نے نریندر مودی اور بی جے پی کی حکومت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ مسلمانوں کو کچلنے اور کشمیر میں 'ظالمانہ اقدامات‘ کے ذریعے بھارت کا سیکولر تشخص تباہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اس کے علاوہ اس لیکچر میں انہوں نے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی۔نوم چومسکی نے ان خدشات کا اظہار بھی کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے عہدے سے سبکدوشی سے قبل ایران پر حملے جیسا قدم بھی اٹھا سکتے ہیں جس کے جواب میں ایران سعودی آئل فیلڈز کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز