گزشتہ روز سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں واقع مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجدِ نبوی کے اندر پاکستان وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفد کے خلاف بعض افراد نے نعرے بازی کی۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی بعض ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شامل اراکین جب پیغمبر اسلام کے روضہ پر حاضری دینے کے لیے جا رہے تھے تو وہاں موجود بعض افراد کی جانب سے انہیں گھیر کر "چور چور" کے نعرے لگائے گئے اور ان کے ساتھ بدتمیزی بھی کی گئی۔
Published: undefined
پاکستان مسلم ن سمیت حکومتی جماعتوں اور دیگر سیاسی و مذہبی شخصیات کی جانب سے اس عمل کی شدید مذمت بھی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، جو خود بھی شازین بگٹی کے ہمراہ اس نعرے بازی کا نشانہ بنی ہیں، نے ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر ان کو اس عمل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا، ''اس شخص [عمران خان] نے معاشرے میں جو تباہی مچا دی ہے اور جو آج بدتمیزی اور رویہ اختیار کیا گیا اس کو ٹھیک ہونے میں وقت لگے گا۔‘‘
Published: undefined
اسلام قبول کرنے والے سابق پاکستانی کرکٹر محمد یوسف نے بھی اس افسوسناک واقع پر ٹویٹ میں لکھا، ''آج روضہ رسول پر جو کچھ ہوا وہ دیکھ کے اے اللہ میں پوری امت کی طرف سے تجھ سے معافی مانگتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
علاوہ ازیں پاکستانی میڈیا کے مطابق جے یو آئی ایف کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روضہ رسول کی توہین قابل مذمت ہے۔
Published: undefined
مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق مسجد نبوی میں نعرے بازی کرنے والے افراد مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف کے حمایتی تھے۔
Published: undefined
اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر پوسٹ کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے لکھا، '' اور ابھی یہ لوگ حکومت میں ہیں جب لوگ ان کو ایوانوں سے ٹھڈے مار کر نکال باہر کریں گے پھر یہ گھروں سے کیسے باہر نکلیں گے؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined