سماج

'ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی بھارتی وزیر اعظم ہو گی،‘ اویسی

بھارت میں حجاب کا تنازعہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں شدت آتی جا رہی ہے۔ اسی دوران کرناٹک ہائی کورٹ میں اس معاملے پر سماعت جاری ہے۔

'ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی بھارتی وزیر اعظم ہو گی،‘ اویسی
'ایک دن حجاب پہننے والی لڑکی بھارتی وزیر اعظم ہو گی،‘ اویسی 

بھارتی صوبے کرناٹک کے ایک مقامی اسکول سے شرو ع ہونے والا حجاب کا تنازعہ بین الاقوامی رخ اختیار کر چکا ہے اور بھارت میں بھی ہر روز اس میں نئے نئے پہلوؤں کا اضافہ ہو رہا ہے۔

Published: undefined

تازہ ترین 'پیش رفت‘ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اور رکن پارلیمان اسد الدین اویسی کا ایک بیان ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ حجاب پہننے والی لڑکی ایک دن بھارت کی وزیر اعظم بنے گی۔ ہندو قوم پرست رہنما اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے اس بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔

Published: undefined

شدت پسند ہندوؤں کے جانب سے 'بھارت کے نئے جناح‘ کے نام سے پکارے جانے والے اسد الدین اویسی نے لکھنؤ میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ''اگر کوئی لڑکی حجاب پہننے کا فیصلہ کرتی ہے اور اپنے والدین سے اس کی اجازت طلب کرتی ہے اور اس کے والد اسے حجاب پہننے کی اجازت دے دیتے ہیں، تو اسے حجاب پہننے سے کون روک سکتا ہے؟ ہم دیکھتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ''آپ اس بات کو یاد رکھیے گا، شاید میں اس وقت زندہ نہ رہوں لیکن حجاب پہننے والی لڑکی ایک دن اس ملک کی وزیر اعظم بنے گی۔‘‘

Published: undefined

ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے اس بیان میں اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ لڑکیاں حجاب پہنتی ہیں، وہ نقاب پہنتی ہیں اور کالج جاتی ہیں۔ ڈاکٹر بن رہی ہیں، کلکٹر بن رہی ہیں، ایس ڈی ایم (سب ڈویژنل مجسٹریٹ) بن رہی ہیں اور تاجر بن رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حجاب پہننا کسی لڑکی کا بنیادی حق ہے۔

Published: undefined

یوگی ادیتیہ ناتھ کا ردعمل

بھارت میں سیاسی لحاظ سے سب سے اہم ریاست اتر پردیش (یو پی) کے اسمبلی انتخابات میں اسدالدین اویسی کی پارٹی بھی میدان میں ہے۔ انہوں نے 403 رکنی اسمبلی میں تقریباً 100سیٹوں پر انتخابی مقابلے کااعلان کر رکھا ہے۔

Published: undefined

یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتیہ ناتھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اویسی کے بیان پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت لوگوں کے مذہبی عقیدے اور ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر نہیں بلکہ آئین کے مطابق چلے گا۔

Published: undefined

ہمیشہ بھگوا رنگ کا ہندو مذہبی لباس پہننے والے یوگی ادیتیہ ناتھ کا کہنا تھا، ''میں اس بات پر ٹھوس یقین رکھتا ہوں کہ سسٹم کو بھارتی آئین کے مطابق ہی چلنا چاہیے۔ ہم اپنے ذاتی عقیدے، اپنے بنیادی حقوق، اپنی ذاتی پسند اور ناپسند کو ملک اور اداروں پر نہیں تھوپ سکتے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا، ''کیا میں یو پی کے عوام اور اپنے کارکنوں سے بھگوا کپڑے پہننے کے لیے کہہ رہا ہوں؟ وہ اپنی پسند سے جو پہننا چاہتے ہیں پہنیں۔ لیکن اسکولوں میں ڈریس کوڈ ہونا چاہیے۔ یہ اسکول کا معاملہ ہے، اسکول کے ڈسپلن کا معاملہ۔‘‘

Published: undefined

یوگی ادیتیہ ناتھ کا کہنا تھا کہ ہر شخص کا عقیدہ مختلف ہو سکتا ہے لیکن جب ہم اداروں کی بات کرتے ہیں، تو ہمیں ان کے ضابطوں کو بھی تسلیم کرنا چاہیے، ''ہم صرف یہ جانتے ہیں کہ سسٹم (اسلامی) شریعت کے مطابق کام نہیں کرے گا بلکہ یہ آئین کے مطابق چلے گا۔‘‘

Published: undefined

حجاب کے تنازعے پر عدالت میں سماعت شروع

حجاب کے تنازعے پر کرناٹک ہائی کورٹ میں سماعت جاری ہے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی صدارت میں تین رکنی بینچ اس کیس کی سماعت کررہا ہے، جس میں ریاستی حکومت کی طرف سے اسکولوں میں طالبات کے حجاب پہننے پر عائد کردہ پابندی کو چیلنج کیا گیا ہے۔

Published: undefined

دریں اثناء ریاست کے مختلف اضلاع میں مقامی انتظامیہ اور سیاسی اور سماجی رہنماؤں کے درمیان اتوار کی شام کو ایک میٹنگ کے بعد آج پیر سے کرناٹک کے اسکول دوبارہ کھل گئے ہیں۔

Published: undefined

قبل ازیں حجاب کے تنازعے پر کئی ممالک کی جانب سے دیے گئے بیانات پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ یہ معاملہ فی الحال عدالت میں ہے اور ''بھارت کے داخلی معاملات پر اس طرح کے غیرملکی تبصرے درست نہیں اور یہ بیانات مخصوص مفادات اور اغراض پر مبنی ہوتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined