سماج

سندھ: خواتین محکمہ اوقاف کی مساجد میں باجماعت نماز پڑھ سکیں گی

پاکستانی صوبہ سندھ کے محکمہ اوقاف نے کہا ہے کہ صوبے کی مساجد میں خواتین کے لیے الگ جگہ بنائی جائے تاکہ خواتین بھی مساجد میں نماز ادا کر سکیں۔

سندھ: خواتین محکمہ اوقاف کی مساجد میں باجماعت نماز پڑھ سکیں گی
سندھ: خواتین محکمہ اوقاف کی مساجد میں باجماعت نماز پڑھ سکیں گی 

خواتین کے لیے مساجد میں الگ جگہ بنانے کے حوالے سے یہ فیصلہ کراچی میں نگراں صوبائی وزیر عمر سومرو کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ نگراں صوبائی وزیر عمر سومرو کے زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں صوبے میں خواتین کے لیے مساجد میں الگ جگہ بنانے کے حوالے سے انگریزی، اردو، سندھی اور گجراتی زبانوں میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ ساتھ ساتھ صوبے میں قائم مساجد اور مدارس کا ڈیٹا بھی جمع کیا جائے گا۔

Published: undefined

مساجد میں نماز کی علیحدہ جگہ بنانے کا فیصلہ

نگراں حکومت کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس میں دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پر 77 مساجد میں خواتین کے لیے نماز پڑھنے کی الگ جگہ مختص کی جائے گی۔ یہ تمام مساجد محکمہ اوقات کے زیر انتظام ہیں۔

Published: undefined

اس کے علاوہ رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ مساجد کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے عمل کو بھی تیز کیا جائے گا۔ سندھ کی نگران حکومت کے وزیر قانون عمر سومرو نے ہدایت جاری کی کہ محکمہ اوقاف دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر مساجد اور مدارس کا اندراج کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل شروع کیا جائے۔

Published: undefined

مذہبی حلقوں کی جانب سے پذیرائی

مذہبی حلقوں کی جانب سے محکمہ اوقاف کے اس فیصلے کو مثبت عمل قرار دیا جا رہا ہے۔ جامعہ الدراسات اسلامیہ کے مدیر اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی محمد یوسف کشمیری نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا فیصلہ خوش آئند ہے، ''ہمارا دیرینہ مطالبہ تھا کہ پاکستان جیسے اسلامی ملک کی مساجد میں خواتین کے لیے علیحدہ جگہ ہونی چاہیے۔ اس سے با جماعت نماز ادا کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کی حوصلہ افزائی ہو گی۔‘‘

Published: undefined

خواتین کا مثبت ردعمل

کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی کی 45 سالہ خاتون آمنہ اسحاق کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں کچھ مساجد میں تو خواتین کی نماز پڑھنے کا انتظام موجود ہے، ''لیکن کسی تقریب یا کسی کام سے گھرسے باہر نکلنے کی صورت میں اکثر ہی نماز قضا ہو جاتی ہے، جس کی بنیادی وجہ شہر کی اکثریتی مساجد میں خواتین کے لیے نماز کے علیحدہ انتظام نہ ہونا ہے۔‘‘

Published: undefined

ان کے بقول اس طرح ملازمت کرنے والی خواتین دفتر یا دکان میں تنہا عبادت کرنے کے بجائے با جماعت نماز ادا کر سکیں گی، ''اکثر بازاروں اور دکانوں میں خواتین کے لیے نماز پڑھنے کا کوئی انتظام نہیں ہوتا۔ اسی وجہ سے خواتین کو دکانداروں سے کوئی کرسی یا اسٹول مانگ کر نماز ادا کرنی پڑتی ہے۔‘‘ آمنہ اسحاق مزید کہتی ہیں، ''اگر ہر مسجد میں خواتین کے لیے علیحدہ انتظام ہو گا تو یہ ایک بہت اچھا عمل ہو گا، کیونکہ سندھ کے تقریباً ہر شہر کے ہر محلے میں ایک نہ ایک مسجد ضرور قائم ہے۔‘‘

Published: undefined

’کسی نعمت سے کم نہیں‘

کراچی لائنز ایریا کی رہائشی کلثوم جہاں آؤٹ ڈور مارکیٹنگ کی جاب کرتی ہے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے اس فیصلے کو ایک نعمت قرار دیا، '' دن بھر پیدل چلنے سے تھکن بہت ہوتی ہے، اور لوگوں کا رویہ بھی ہمارے ساتھ اچھا نہیں ہوتا۔ اگر علاقوں میں ایسی مساجد ہوں گی، تو با جماعت نماز ادا کرنے کے ساتھ ساتھ سردی گرمی میں پینے کا پانی میسر ہو گا اور کچھ لمحات سکون کے بھی گزارے جا سکیں گے۔‘‘

Published: undefined

مفتی یوسف کشمیری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی میں خواتین کی نصف تعداد ہے۔ لیکن اس کے مقابلے میں صوبے بھر کی مساجد میں ان کے لیے نماز پڑھنے کی جگہیں نہ ہونے کے برابر ہیں،ان کا کہنا تھا، ''یہ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ ملک میں بسنے والے شہریوں کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرے۔ دنیا بھر میں اسلامی ممالک کے علاوہ بھی مغربی ممالک میں مساجد میں خواتین کی نماز کے لیے علیحدہ جگہ ہوتی ہے لیکن ہمارے معاشرے میں یہ رجحان نہ ہونے کے برابر ہے۔‘‘

Published: undefined

پاکستان میں عام دیکھا گیا ہے کہ مساجد اور عید گاہوں میں خواتین کے لیے عید کی نماز پڑھنے کے لیے جگہ مختص کی جاتی ہے۔ ان مذہبی تہواروں کے موقع پر خواتین کی ایک بڑی تعداد مساجد کا رخ بھی کرتی ہے۔ مذہبی حلقوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد کو امید ہے کہ حکومت سندھ کے اس فیصلے کی تقلید کرتے ہوئے دیگر صوبے بھی اسی طرح کے اقدامات کریں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined