سیلاب سے متاثرہ پاکستانی صوبے بلوچستان میں پیر کے روز ایک فوجی ہیلی کاپٹر کا رابطہ ائیر ٹریفک کنٹرول سے منقطع ہوگیا۔ فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز(آئی ایس پی آر) نے اعلیٰ فوجی افسران کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر کے لاپتا ہو جانے کی تصدیق کی ہے۔
Published: undefined
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ ہیلی کاپٹر لسبیلہ کے علاقے میں سیلاب ریلیف آپریشن کا حصہ تھا اور اس میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سمیت چھ فوجی افسران سوار تھے۔
Published: undefined
لسبیلہ کے قریب لاپتا ہونے والے اس ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لئے ایک بڑا سرچ آپریشن شروع کر دیا گیاہے۔ اس سرچ آپریشن میں آرمی ہیلی کاپٹرز، ایف سی اور پولیس کی گاڑیاں اور ایمبولینسیں بھی حصہ لے رہی ہیں۔ رات کے اندھیرے اور دشوار گذار راستوں کی وجہ سے یہ سرچ آپریشن مشکلات کا شکار رہا۔
Published: undefined
ڈی آئی جی خضدار پرویز عمرانی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ لاپتا ہیلی کاپٹر کی تلاش جاری ہے ان کے بقول یہ علاقہ پہاڑی سلسلوں پر مشتمل ہے اور پولیس ٹیمیں موٹر سائیکلوں پر بھی دشوار علاقوں میں تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Published: undefined
اطلاعات کے مطابق لاپتا ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کے علاوہ جو دیگر فوجی افسران سوار تھے ان میں ڈی جی کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد، بریگیڈیئر خالد، میجر سعید (پائلٹ)، میجر طلحہ (پائلٹ) اور نائیک مدثر بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایوی ایشن امور کے ماہر اور آرمی ایوی ایشن کے سابق فلائٹ انجینئر بریگیڈئیر (ر) فاروق حمید خان نے کہا کہ اس وقت پورا بلوچستان سیلابی تباہی کا شکار ہے۔ پاکستان آرمی بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان کے مطابق لاپتا ہونے والا ہیلی کاپٹر بھی ریلیف آپریشن کا حصہ تھا۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں فاروق حمید نے بتایا کہ عام طور پر ہیلی کاپٹر کو سفر کا ایک محفوظ ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کو کسی خرابی کی صورت میں کسی میدان، سڑک یا تھوڑی سی پلین چوٹی پر بھی لینڈ کروایا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول اس طرح کی ہیلی کاپٹر فلائٹ میں کسی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لئے ایک فلائٹ انجینئر بھی موجود ہوتا ہے۔ ”اس طرح کی اہم فلائٹ میں ہیلی کاپٹر کے 'ٹیک آف‘ کرتے ہی اگلی منزل کے ائیر ٹریفک کنٹرول سے اس کا بذریعہ ریڈیوکمیونیکیشن رابطہ قائم ہو جاتا ہے اور اس طرح کی فلائٹ ایک طرح سے ایوی ایشن ماہرین کی مانیٹرنگ میں چلتی ہے۔"
Published: undefined
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے،اپنے تجربے کی بنیاد پر، ان کا کہنا تھا کہ جہاز کے لاپتہ ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں کوئی فنی خرابی، ہنگامی لینڈنگ یا موسم کی خرابی وغیرہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے لاپتہ ہیلی کاپٹر پر سفر کرنے والے فوجی افسران کی بحفاظت بازیابی کی دعا کی۔
Published: undefined
لاپتا ہیلی کاپٹر میں سوار افسران کی سلامتی کے لئے پاکستان بھر میں دعائیں کی جا رہی ہیں۔ سماجی رابطوں کی سائیٹس پر بھی لوگ اس واقعے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ٹوئٹر پر یہ واقعہ ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے۔
Published: undefined
آرمی ہیلی کاپٹر کے لاپتا ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان سے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی تشویشناک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری قوم سیلاب متاثرین کی مدد پر نکلنے والے وطن کے ان بیٹوں کی سلامتی کے لئے دعاگو ہے۔
Published: undefined
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر میں سوار افسران اور جوانوں کی سلامتی کے لئے دعا کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا،"آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر کی گمشدگی گی اطلاع پریشان کن ہے اور میں اس میں سوار تمام افراد کیلئے دعاگو ہوں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز