جاپان ایئر لائن (JAL) نے کل پیر اٹھائیس ستمبر کے روز کہا کہ اس کی مسافر پروازوں کے لیے طیاروں میں سوار ہونے پر مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے جمعرات یکم اکتوبر سے 'خوش آمدید، خواتین و حضرات‘ نہیں کہا جائے گا۔
Published: undefined
عشروں سے استعمال کیے جانے والے ان خیر مقدمی الفاظ کے بجائے اس ایئر لائن نے اب اکتوبر کے شروع سے اس کے عملے کی طرف سے بولے جانے والے یا ریکارڈ کیے گئے لیکن ایسے استقبالیہ کلمات استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن کے ذریعے مہمانوں میں ان کی صنف کی بنیاد پر کوئی فرق نہیں کیا جا سکے گا۔
Published: undefined
Published: undefined
جاپان ایئر لائن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ آئندہ 'خواتین وحضرات‘ کے بجائے معزز مہمانان وغیرہ جیسے کلمات استعمال کیے جائیں گے تا کہ مہمانوں کا انسانی بنیادوں پر احترام کرتے ہوئے صنفی تفریق کے باعث پیدا ہونے والی کسی بھی متعصبانہ صورت حال سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
اس فضائی کمپنی کا موقف ہے کہ اگر جاپانی زبان میں 'گڈ مارننگ‘ اور 'گڈ ایوننگ‘ کے متبادل کے طور پر بولے جانے والے الفاظ میں بھی کسی انسان کی صنف سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تو 'خواتین و حضرات‘ کہہ کر فضائی مسافروں میں مرد، عورت، ہم جنس پرست، یا ٹرانس جینڈر ہونے کی بنیاد پر کوئی تفریق کیوں کی جائے؟
Published: undefined
’’اسی لیے یہ ایئر لائن آج سے تین دن بعد مسافروں کے لیے صرف ایسے استقبالیہ کلمات استعمال کیا کرے گی، جو 'جینڈر نیوٹرل‘ یعنی ہر کسی کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہوں۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
جاپان ایئر لائن کو مشرق بعید کے اس ملک میں ایسے فیصلے کرنے والے اولین کمرشل اداروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ماضی میں یہ فضائی کمپنی ایسے اقدامات بھی کر چکی ہے، جن کا مقصد بالواسطہ طور پر ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے جوڑوں کے مفادات کے منافی فیصلوں کی منسوخی تھا۔
Published: undefined
ایسا ایک فیصلہ شادی شدہ جوڑوں اور ان کے خاندانوں کو فضائی سفر کے لیے کرائے دی جانے والی رعایتوں کی وہ منسوخی تھا، جسے ہم جنس پرست جوڑوں کے ساتھ ناانصافی قرار دے دیا گیا تھا۔
Published: undefined
اسی طرح گزشتہ برس اس کمپنی نے صرف ہم جنس پرست جوڑوں اور ان کے گھرانوں کے لیے ایک تجرباتی پرواز بھی شروع کی تھی۔
Published: undefined
جاپان میں ہم جنس پرست افراد کی آپس میں شادی کو اب تک قانوناﹰ کسی مرد اور خاتون کی آپس میں روایتی شادی کے برابر تسلیم نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
تاہم گزشتہ چند برسوں کے دوران توکیو حکومت نے کئی ایسے اقدامات کیے ہیں، جن کے ذریعے ہم جنس پرست، دوہری جنس والے اور ٹرانس جینڈر شہریوں کے حقوق کی قانونی اور سماجی صورت حال کافی بہتر بنائی جا چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined