امريکا ميں ايک کمپنی کو اپنے ملازمين سے اس وقت معافی مانگنا پڑ گئی جب کمپنی کی ايک ای ميل کی وجہ سے اس کے ملازمين کو کرسمس کے موقع پر بونس کی غلط اطلاع ملی اور پھر کمپنی کو اس غلطی کو درست کرنا پڑا۔ يہ صورت حال بالخصوص ملازمين کے ليے کافی ناراضگی کا سبب بنی۔
Published: undefined
ہوا کچھ يوں کے ويب سروسز مہيا کرنے والی امريکی کمپنی 'گو ڈيڈی‘ کے تقريباً پانچ سو ملازمين کو اس ماہ ايک ای ميل موصول ہوا۔ اس ميل ميں لکھا تھا کہ جن ملازمين نے اپنی ذاتی تفصيلات پُر کر کے ايک فارم واپس بھيجا، انہيں ساڑھے چھ سو ڈالر کا بونس ديا جائے گا۔ ظاہر ہے کہ ملازمين نے ايسا کيا کيونکہ ای ميل کمپنی ہی کی طرف سے آئی تھی۔ مگر دو دن بعد انہيں ايک اور ای ميل ملی، جس ميں لکھا تھا کہ وہ ٹيسٹ ميں فيل ہو گئے۔
Published: undefined
يہ ميل 'گو ڈيڈی‘ کے سکيورٹی چيف نے بھيجی تھی۔ کمپيوٹر ہيکرز اکثر يہ طريقہ کار استعمال کرتے ہيں کہ ايک فرضی شخص کی جانب سے ای ميل بھيجی جاتی ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کے ذاتی ڈيٹا اور کسی کمپنی کی ويب سائٹ تک رسائی حاصل ہوتا ہے۔ اور اس مقصد کے حصول کے ليے اسی طرح لوگوں کو کسی چيز کی پيشکش کر کے ان کا ڈيٹا حاصل کيا جاتا ہے۔ در اصل يہ کمپنی ميں داخلی سطح پر کيا گيا ايک سکيورٹی ٹيسٹ تھا۔
Published: undefined
ايک ايسے موقع پر جب لاکھوں امريکی شہریوں کو کورونا کی وبا کی وجہ سے شديد اقتصادی مسائل کا سامنا ہے، کمپنی کا يہ اقدام تنقيد کی زد ميں ہے۔ سوشل ميڈيا پر کئی افراد نے اخلاقی طور پر اسے ايک غلط اقدام قرار ديا۔ بعد ازاں 'گو ڈيڈی‘ نے بھی اس عمل پر اپنے ملازمين سے معافی مانگ لی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined