تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے جمعے کے روز نئے وزیر اعظم کی تقرری کا اعلان کرتے ہوئے کہا، " آج میں اعلان کرتی ہوں کہ سابق نائب صدر چین چیئن جین، سو سینگ چانگ سے کابینہ کے نئے سربراہ کی ذمہ داریاں اپنے ہاتھوں میں لیں گے۔"
Published: undefined
صدر نے امید ظاہر کی کہ چین چیئن جین کی قیادت میں نئی کابینہ اپنی ذمہ داریاں بحسن و خوبی انجام دے گی اور کہا کہ سال 2023 تائیوان کی ترقی کے لیے کافی اہم ہے۔
Published: undefined
یہ پیش رفت حکمراں ڈیموکریٹیو پروگریسیو پارٹی (ڈی پی پی) کی گزشتہ برس مقامی انتخابات میں بھاری شکست کی وجہ سے ہوئی ہے۔ سابق وزیر اعظم سو سینگ چانگ نے گزشتہ ہفتے خود پوری کابینہ کے ساتھ استعفی دے دیا تھا تاکہ حکومت کی تنظیم نو کی جاسکے۔ اکہتر سالہ چین انتہائی مذہبی کیتھولک ہیں۔ انہوں نے سن 2016 سے 2020 کے درمیان سائی کی پہلی مدت کار میں نائب صدر کی ذمہ داریاں ادا کی تھیں۔
Published: undefined
نومبر میں ہونے والے مقامی انتخابات میں ڈی پی پی کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نومبر انتخابات کے نتائج آنے کے فوراً بعد ہی 75سالہ سو، جو سن 2019 سے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہیں، نے استعفی دینے کی پیش کش کی تھی تاہم صدر نے انہیں اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی درخواست کی۔
Published: undefined
وہ ڈی پی پی کے ابتدائی بانیوں میں سے ایک ہیں۔ اس پارٹی کا قیام سن 1986میں عمل میں آیا تھا جب ملک میں مارشل لانافذ تھا۔ تائیوان میں اب سن 2024 کے اوائل میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔
Published: undefined
جمعرات کے روز صدر سائی نے نائب وزیر خارجہ سائی منگ ین کو نیشنل سکیورٹی بیورو کا نیا سربراہ مقرر کیا۔ اس تقرری کو بھی چین سے بڑھتے ہوئے فوجی خطرات کے درمیان موجودہ حکومت میں رد و بدل کے اقدامات کے حصے کے طورپر دیکھا جارہا ہے۔
Published: undefined
چین تائیوان پر مسلسل فوجی اور سیاسی دباو ڈال رہا ہے اور اس بات کی کوشش کررہا ہے کہ یہ جزیرہ نما بیجنگ کی حق حاکمیت کو تسلیم کرلے۔ چین نے اگست میں تائیوان کے قریب فوجی مشقیں بھی کی تھیں۔
Published: undefined
تائیوان کی حکومت چین کے دعوے کو مسترد کرتی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ صرف ملک کی 23 ملین آبادی کو ہی اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیا ر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined