ترکی میں خاندانی بہبود کی وزارت کا کہنا ہے کہ ملک میں تباہ کن زلزلے کے سبب اپنی ماں سے جدا ہو جانے والی بچی تقریباً دو ماہ بعد اپنی ماں سے دوبارہ مل گئی ہے۔ اس بچی کا اصل نام ویتن ہے اور حکام کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے رشتے کی تصدیق ہو جانے کے بعد بچی کو اس کی ماں کے حوالے کر دیا گیا۔
Published: undefined
وزارت کے مطابق بچی کی عمر صرف ساڑھے تین ماہ ہے اور نرسوں نے ترکی زبان میں اس کا نام غزیم بیبک (یعنی پراسرار بچہ) رکھ دیا۔ جنوبی ترکی میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی زد میں آنے کے پانچ دن سے بھی زیادہ عرصے کے بعد صوبہ ہاتائی میں ایک عمارت کے ملبے سے اس بچی کو نکالا گیا تھا۔ اس تباہ کن زلزلے کی وجہ سے دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔ وزارت نے بتایا کہ بچی کی صحت کو کوئی مسئلہ لاحق نہیں ہے۔
Published: undefined
ترکی کے خبر رساں ادارے انادولو کی اطلاعات کے مطابق زلزلے میں بچی کی ماں یاسمین بیگداس زخمی ہو گئی تھیں، جب کہ ان کے والد اور بڑے بھائی ہلاک ہو گئے۔ خاندانی اور سماجی سروس کی وزیر دیریا یانیک کا کہنا تھا، ''ماں اور اس کے بچے کو دوبارہ ملانا دنیا کے سب سے بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔'' انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''ویتن اب ہماری بچی بھی ہے۔''
Published: undefined
ابتدائی طور پر اڈانا کے ایک ہسپتال میں ویتن کی دیکھ بھال کی گئی تھی اور پھر مزید طبی علاج کے لیے اسے صدر کے خصوصی طیارے کے ذریعے انقرہ لایا گیا تھا۔ جب اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ یاسمین ہی اصل میں اس کی ماں ہیں، تو بچی کو واپس اڈانا لے جایا گیا۔
Published: undefined
انادولو نیوز ایجنسی نے خاندانی بہبود کی وزیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ یاسمین بھی پیر کے روز تک اڈانا کے ہسپتال میں ہی زیر علاج تھیں۔ واضح رہے کہ چھ فروری کو ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں 56 ہزار سے بھی زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined