جارج فلائیڈ کے قتل کے جرم میں جیل میں قید سفید فام سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین پر جیل میں چاقو سے حملہ کیا گیا۔ خبر رساں ایجنسیز ایسوسی ایٹڈ پریس اور نیو یارک ٹائمز نے آج ہفتے کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی۔ یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق گزشتہ روز سہ پہر فیڈرل کریکشنل انسٹی ٹیوشن، ٹسکن میں ہوا۔ اس جیل کی سکیورٹی کے حوالے سے حکام کو پہلے ہی خدشات کا سامنا تھا۔
Published: undefined
جیل حکام نے تصدیق کی کہ ایک قیدی پر، جس کا اس نے نام ظاہر نہیں کیا گیا، تقریباً دوپہر ساڑھے بارہ بجے حملہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت جیل میں موجود ملازمین نے زخمی ہونے والے قیدی کو ہسپتال لے جانے سے پہلے فوری طبی امداد فراہم کی۔ حکام نے یہ بھی کہا کہ اس واقعے میں جیل کا کوئی ملازم زخمی نہیں ہوا۔ تاہم 380 قیدیوں والی اس جیل میں ملاقاتوں کا سلسلہ فی الحال منقطع کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
فلائیڈ کے قتل کے جرم میں قید شاوین کی اپیل ٹیم کے ایک رکن، گریگ ایرکسن کے مطابق انہیں اس واقعے کا علم نہیں تھا۔ نیویورک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق شاوین اس حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوا ہے۔
Published: undefined
شاوین کو مئی 2020 میں ایک امریکی سیاہ فام غیر مسلح شخص جارج فلائیڈ کی گردن پر نو منٹ سے زیادہ گھٹنا رکھ کر موت کی وجہ بننے کا مجرم پایا گیا تھا۔ شاوین، فلائیڈ کے شہری حقوق کی خلاف ورزی کے جرم میں 21 سال قید کی سزا اور ساتھ ہی ساتھ قتل کے جرم میں ساڑھے بائیس سال کی سزا کاٹ رہا ہے۔ ہلاک ہونے والے سیاہ فام فلائیڈ کی عمر 46 سال تھی۔ پولیس کو اس شبہ ہوا تھا کہ اس نے منیاپولس کے ایک اسٹور پر سگریٹ خریدنے کے لیے 20 ڈالر کا جعلی نوٹ استعمال کیا۔
Published: undefined
سوشل میڈیا پر وائرل ہو جانے والی ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا تھا کہ شاوین کا گھٹنا فلائیڈ کی گردن پر تھا۔ اسی ویڈیو میں یہ صاف سنا بھی جاسکتا ہے کہ فلائیڈ بارہا کہہ رہا تھا کہ اسے سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔
Published: undefined
فلائیڈ کے قتل نے امریکا اور دنیا بھر میں پولیس کی جانب سے کیے جانے والے تشدد اور امتیازی سلوک کے خلاف غم و غصے کو جنم دیا۔ اس واقعے کے خلاف امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا۔ 2021 میں شاوین کو غیر ارادی قتل، اقدام قتل اور جان بوجھ کر قتل تینوں الزامات کے تحت قصور وار قرار دیا۔ گزشتہ ہفتے امریکی سپریم کورٹ میں شاون کی سزا کے خلاف اپیل بھی مسترد کر دی گئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز