گنیز ورلڈ ریکارڈ نے گزشتہ برس اپریل میں فرانس سے تعلق رکھنے والی راہبہ سسٹر آندرے کو سب سے زیادہ عمر رسیدہ شخص کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ 17 جنوری منگل کے روز انہوں نے آخری سانس لی اور 119 برس مکمل ہونے سے صرف ایک ماہ قبل انتقال کر گئیں۔
Published: undefined
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ان کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ پہلے سے ہی نابینا اور وہیل چیئر پر منحصر رہنے والی سسٹر آندرے کا تولن شہر میں اپنے نرسنگ ہوم میں ہی نیند کے دوران انتقال ہو گیا۔
Published: undefined
ان کا اصل نام لوسائل رینڈن تھا جو 11 فروری 1904 کو جنوبی فرانس کے ایک پروٹسٹنٹ خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ 26 برس کی عمر میں انہوں نے کیتھولک مذہب اپنا لیا تھا اور 41 سال کی عمر میں راہباؤں کے فلاحی ادارے میں شامل ہو گئی تھیں۔
Published: undefined
سسٹر آندرے کی پیدائش اسی سال ہوئی تھی جب نیویارک کا سب وے (زیر زمین ریل کا نظام) شروع ہوا تھا، یعنی پہلی عالمی جنگ شروع ہونے سے بھی ایک دہائی قبل۔ سن 2021 کے اوائل میں سسٹر آندرے کے نرسنگ ہوم میں بھی کووڈ 19 کی وبا پھیل گئی، جس سے وہ بھی متاثر ہو گئی تھیں۔ تاہم وہ صحت یاب ہوگئیں۔
Published: undefined
عالمی ریکارڈ رکھنے والے ادارے گنیز ورلڈ ریکارڈ نے گزشتہ برس اپریل میں انہیں اس وقت سب سے زیادہ عمر رسیدہ شخص کے طور پر درج کیا، جب 119 سال کی عمر میں جاپانی خاتون کین تناکا کا انتقال ہو گیا تھا۔ گزشتہ برس سسٹر آندرے نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا تھا کہ ان کی طویل زندگی کا راز کام کرنا اور دوسروں کی دیکھ بھال کرنا ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ان کے حوالے سے بتایا، ''لوگ کہتے ہیں کہ کام مار دیتا ہے، میرے لیے کام نے ہی مجھے زندہ رکھا، میں 108 برس کی عمر تک کام کرتی رہی ہوں۔'' تاہم راہبہ نے اپنے ڈی این اے کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ان کی لمبی عمر کا راز ''صرف اور صرف ان کے رب ہی کو معلوم ہے۔''
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز