بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے قريب ايک ہيلتھ ورکر کورونا وائرس کے مريضوں کے خون کے نمونے لے کر جا رہا تھا کہ بندروں کا ايک جھنڈ اس پر لپک پڑا۔ يہ واقعہ ميرٹھ کے علاقے ميں پيش آيا۔ بندر نمونے چھیننے کے بعد ايک درخت پر چڑھ گئے اور انہوں نے نمونوں کی پيکنگ چبانے کی کوشش بھی کی۔
Published: undefined
ميرٹھ ميڈيکل کالج کے سپریٹنڈنٹ دھيرج راج نے بتايا ہے کہ بعد ازاں تمام نمونے بازياب کرا ليے گئے۔ ان کے بقول تمام نمونے درست حالت ميں پائے گئے اور بظاہر ايسا دکھائی نہيں دیتا کہ ان ميں سے وائرس والا خون باہر رسا ہو۔ راج نے کہا کہ وائرس پھيلنے کا کوئی خطرہ نہيں۔ تينوں مريض جن کے نمونے بندر لے کر بھاگے تھے، ان کے دوبارہ ٹيسٹ بھی کرا ليے گئے۔
Published: undefined
نئے کورونا وائرس کی جانوروں ميں بھی تشخيص ہو چکی ہے ليکن فی الحال ايسے کوئی شواہد نہيں کہ يہ وائرس جانوروں سے انسانوں ميں منتقل ہو سکتا ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ بھارت کے کئی شہروں اور ديہاتوں ميں بندر دندناتے پھرتے ہيں۔ عام طور پر يہ انسانوں کو نقصان نہيں پہنچاتے مگر اکثر ايسے کيسز رپورٹ کيے جاتے ہيں، جن ميں بندر کھانے پينے کی اشياء، موبائل وغيرہ لے بھاگتے ہيں۔ ديہی علاقوں ميں اکثر بندر فصلوں کی تباہی کے ذمہ دار بھی ہوتے ہيں، جس سبب کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ان کی آباديوں پر کنٹرول کيا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز