امریکی قومی مرکز برائے ماحولیاتی پیش گوئی (یو ایس این سی ای پی) کے اعداد و شمار کے مطابق پیر کا دن عالمی سطح پر ریکارڈ کیا گیا اب تک کا گرم ترین دن تھا۔
Published: undefined
دنیا بھر میں گرم لہروں کی وجہ سے پیر کے روز اوسط عالمی درجہ حرارت 17.01 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 62.62 ڈگری فارن ہائٹ تک پہنچ گیا، جس نے اگست 2016 کے 62.46 ڈگری فارن ہائٹ کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
Published: undefined
جنوبی امریکہ حالیہ ہفتوں میں شدید گرمی کی لپیٹ میں رہا ہے۔ چین میں 35 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 95 ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت کے ساتھ لو بھی چل رہی ہے۔ شمالی افریقہ میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 122 ڈگری فارن ہائٹ کے قریب پہنچ گیا۔
Published: undefined
حتی کہ انٹارکٹکا میں، جہاں اس وقت موسم سرما ہے، بھی غیر معمولی طور پر زیادہ درجہ حرارت درج کیا جا رہا ہے۔ سفید براعظم کے نام سے مشہور انٹارکٹکا میں قائم یوکرین کے ورنادسکی ریسرچ سینٹر نے حال ہی میں درجہ حرارت 8.7 ڈگری سینٹی گریڈ یعنی 47.6 ڈگری فارن ہائٹ درج کیا، جو کہ وہاں سب سے زیادہ درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ ہے۔
Published: undefined
امپیریل کالج لندن میں گرانتھم انسٹی ٹیوٹ برائے تبدیلی موسمیات اور ماحولیات میں موسمیاتی امور کے ماہر فریڈرک اوٹو کا کہنا تھا کہ"یہ کوئی ایسا سنگ میل نہیں ہے جس پر ہمیں خوش ہونا چاہئے۔" فریڈرک اوٹو کا کہنا تھاکہ"یہ لوگوں اور ماحولیاتی نظام کے لیے سزائے موت ہے۔"
Published: undefined
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ابھرتے ہوئے ال نینو پیٹرن کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی اس صورت حال کے لیے ذمہ دار ہے۔ برکلے ارتھ سے وابستہ سائنس داں زیکے ہاس فادر کا کہنا تھا،" بدقسمتی سے یہ اس سال پیش آنے والے ممکنہ نئے ریکارڈوں کے سلسلے کا پہلا ریکارڈ ہے۔ کیونکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور گرین ہاوس گیسوں کے بڑھتے ہوئے اخراج کے ساتھ ساتھ ال نینو کے بڑھتے ہوئے واقعات درجہ حرارت کو نئی بلندیوں پر لے جاتے ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز