حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کی وجہ سے مشرقی وسطیٰ میں پیدا ہونے والی نئی صورت حال پر سعودی عرب کے عملاً حکمراں ولی عہد محمد بن سلمان نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے بات چیت کی ہے۔ تینوں رہنماؤں نے عام شہریوں پر حملوں کو ناقابل قبول بتایا ہے۔
Published: undefined
ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق فلسطین کی تازہ صورتحال پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی بات چیت ہوئی، جس میں ''فلسطین کے خلاف جنگی جرائم کے خاتمے کی ضرورت'' پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
Published: undefined
چین کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے اور تہران و ریاض کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فون پر یہ پہلی بات چیت تھی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان فون پر ایسے وقت رابطہ ہوا ہے، جب حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر ہونے والے حملوں کے جواب میں غزہ پٹی کے علاقے میں اسرائیل کے فضائی حملے جاری ہیں۔
Published: undefined
ایران کے سرکاری میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ''فلسطین کے خلاف جنگی جرائم کے خاتمے کی ضرورت'' پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی (ایس پی اے) کی اطلاع کے مطابق مملکت کے ولی عہد نے اپنی طرف سے، ''اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مملکت سعودی عرب فی الوقت جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے تمام بین الاقوامی اور علاقائی جماعتوں کے ساتھ بات چیت کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔''
Published: undefined
ایس پی اے نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے عام شہریوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ سعودی عرب اور ایران نے سات برس کی دشمنی کے بعد چین کی طرف سے طے شدہ معاہدے کے تحت گزشتہ مارچ میں تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ دونوں ملکوں کی کشیدگی سے خلیج میں استحکام اور سلامتی کو خطرہ لاحق تھا۔
Published: undefined
خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان اور صدر رئیسی کے درمیان فون کال کے بارے میں جب امریکہ سے سوال کیا گیا، تو امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے کہا کہ واشنگٹن ''سعودی رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے میں '' ہے۔ واضح رہے کہ حماس کے خلاف اسرائیل کی لڑائی میں امریکہ اسرائیل کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔
Published: undefined
بدھ کے روز ترک صدر طیب ایردوآن کی بھی سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے فون پر بات ہوئی۔ ترکی کے سرکاری میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ بات چیت کے دوران ایردوآن نے محمد بن سلمان کو بتایا کہ ترکی نے اسرائیل-فلسطینی تنازعہ سے متاثرہ شہریوں کو انسانی امداد پہنچانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
ایردوآن نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں یہ بھی کہا کہ شہری بستیوں پر بمباری کرنا ناقابل قبول ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ '' تنازعات کے خاتمے کے لیے خطے کے ممالک کے لیے تعمیری پیغامات دینا ضروری ہے۔''
Published: undefined
سعودی خبر رساں ایجنسی نے اس بات چیت کے حوالے سے اطلاع دی کہ سعودی ولی عہد نے فلسطینی کاز کی حمایت پر مملکت کے مضبوط موقف کا اعادہ کیا اور ''جامع اور اس منصفانہ امن، جو فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق تک رسائی کی ضمانت دیتا ہو'' کے حصول کے لیے کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ فون کال کے دوران ولی عہد نے کہا کہ مملکت اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری کشیدگی کو روکنے کے لیے مشترکہ رابطہ کاری کے مقصد سے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined