سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے منگل کے روز بتایا کہ ترکی اور سعودی عرب نے توانائی، براہ راست سرمایہ کاری اور دفاع سمیت متعدد شعبوں میں باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ اس موقع پر سعودی عرب کے عملاً حکمراں محمد بن سلمان اور ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن کے علاوہ سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، وزیر اسپورٹس شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی بن فیصل اور شہزادہ عبدالعزیز بن نائف بھی موجود تھے۔
Published: undefined
ترکی کے خارجہ اقتصادتی تعلقات بورڈ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق سعودی ولی عہد نے ترک صدر کا جدہ کے قصر السلام محل میں خیر مقدم کیا اور ان کی آمد پر "اپنی مسرت کا اظہار" کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر کے ساتھ 200 افراد پر مشتمل ایک بڑا تجارتی وفد بھی دورے پر آیا ہے۔ ایس پی اے کے مطابق ترک صدر کی آمد پر باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی اور بعد میں ولی عہد محمد بن سلمان اور رجب طیب ایردوآن کے درمیان تفصیلی بات چیت ہوئی۔
Published: undefined
اس موقع پر دونوں رہنماوں نے باہمی تعلقات کے مختلف پہلووں، مشترکہ تعاون کے امکانات اور مختلف شعبوں میں انہیں ترقی دینے کے مواقع کا جائزہ لیا۔ رجب طیب ایردوآن نے سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کو ترکی میں بنی دو الیکٹرک گاڑیوں کا تحفہ بھی دیا۔
Published: undefined
رجب طیب ایردوآن نے سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے تین روزہ دورے پر روانہ ہونے سے قبل کہا تھا کہ، "ان ملکوں کے دوروں کا بنیاد ی مقصد مشترکہ سرمایہ کاری اور آنے والے وقت میں تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔" ایردوآن کے آخری بار گزشتہ برس اپریل میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔
Published: undefined
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے منگل کے روز ایک ٹویٹ کرکے بتایا کہ سعودی عرب نے ترک اسلحہ ساز کمپنی بیکر سے ڈرونز کی خریداری کے دو معاہدوں پر دستخط کیے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد "مملکت سعودیہ کی مسلح افواج کی چوکسی میں اضافہ کرنا اور مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو تقویت فراہم کرنا ہے۔" انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے دفاعی تعاون کے ایک منصوبے پر بھی دستخط کیے۔
Published: undefined
رجب طیب ایردوآن کا یہ دورہ ایسے وقت ہوا ہے جب ترک عوام کو ریکارڈ مہنگائی کا سامنا ہے۔ ترک عوام کو ایندھن اور سیلز پر بھاری ٹیکس ادا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری طرف ترک وزیر خزانہ مہمت سمسیک کا کہنا ہے کہ مالیاتی نظم و ضبط کو بحال کرنے اور افراط زر کو کم کرنے کے لیے یہ اضافہ ضروری ہے۔
Published: undefined
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ سالانہ افراط زر کی شرح 38 فیصد رہی، جو اکتوبر میں 85 فیصد کی بلند ترین سطح سے کم تھی۔ لیکن آزاد معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جون میں افراط زر کی اصل شرح 108 فیصد کے لگ بھگ تھی۔ ترکی کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں برس پہلے پانچ مہینوں میں 37.7 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور صدر ایردوآن کو امید ہے کہ تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال خلیجی ریاستیں اس خلا کو پر کرنے میں مدد فراہم کریں گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سن 2018 میں سعودی نژاد امریکی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کے بعد ریاض اور انقرہ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ تاہم دو برس قبل ترک صدر نے تعلقات بحال کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز