سماج

سرحدی تصادم کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات

امریکی وزیر خارجہ کی میزبانی میں آرمینیا اور آذر بائیجان کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ ہوئی ہے۔ دونوں ملکوں کے مابین اس ماہ کے اوائل میں شروع ہونے والی سرحدی جھڑپوں میں 170 سے زائد فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

سرحدی تصادم کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات
سرحدی تصادم کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی پہلی ملاقات 

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پیر کے روز نیویارک میں آرمینیا اور آذربائیجان کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کی میزبانی کی۔ اس ماہ کے اوائل میں دونوں ملکوں کے مابین ہلاکت خیز سرحدی تصادم کے بعد سے یہ دونوں فریقین کے درمیان پہلی براہ راست بات چیت تھی۔

Published: undefined

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی آرمینیا کے وزیر خارجہ ارارت میر زویان اور آذر بائیجان کے وزیر خارجہ جیحون بایراموف کے ساتھ سہ فریقی ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

Published: undefined

ملاقات میں کیا بات ہوئی؟

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا، ''بلنکن نے جانوں کے اتلاف پر تعزیت کا اظہار کیا اور امن عمل میں واپسی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید دشمنی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔''

Published: undefined

پرائس نے مزید کہا، ''انہوں نے اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، اور امریکی وزیر خارجہ نے فریقین سے اس ماہ کے اختتام سے پہلے دوبارہ ملاقات کرنے کی اپیل کی۔''

Published: undefined

آرمینیائی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کی ملاقات میں، وزیر خارجہ میرزویان نے آذربائیجان کی مسلح افواج سے آرمینیائی سرزمین سے انخلاء اور مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے ''بین الاقوامی میکانزم'' متعارف کرانے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

دوسری طرف آذربائیجان کے وزیر خارجہ بائراموف نے ملاقات کے بعد کہا کہ ان کا ملک امریکہ کے ساتھ ''تعلقات کی سطح سے مطمئن'' ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرزویان کے ساتھ ان کی براہ راست بات چیت غیر معمولی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملاقاتوں کے لیے ہمیشہ تیار ہیں۔

Published: undefined

تنازعہ کیا ہے؟

آرمینیا اور آذربائیجان کے تعلقات ناگورنو۔کاراباخ کے متنازعہ علاقے کی وجہ سے کئی دہائیوں سے کشیدگی کا شکار ہیں۔ اس تنازعے پر سن 2020 میں چھ ہفتے کی جنگ میں ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔ جب کہ آذربائیجان کو اہم علاقائی فوائد حاصل ہوئے۔

Published: undefined

اس ماہ کے اوائل میں توپ خانے سے شدید گولہ باری کے نتیجے میں دونوں اطراف کے 170 سے زیادہ فوجی ہلاک ہوئے۔ جس کی وجہ سے کشیدگی مزید شدت اختیار کرگئی۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر اشتعال انگیزی شروع کرنے کے الزامات عائد کیے۔ گزشتہ ہفتے آرمینیا اور آذربائیجان نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔

Published: undefined

دو سابق سوویت ریاستوں کے درمیان لڑائی سے آذربائیجان کے اہم حامی، ترکی اورآرمینیا کے تحفظ کے ضامن، روس کے ایسے وقت میں ایک وسیع تر تنازعے کی طرف بڑھنے کا خطرہ بھی ہے جب پہلے سے ہی بہت زیادہ جغرافیائی سیاسی کشیدگی پائی جاتی ہے۔

Published: undefined

امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے بات چیت سے پہلے، کہا تھا کہ واشنگٹن ''اس حقیقت کے مدنظر خوش ہے کہ لڑائی بند ہو گئی ہے اور پچھلے کچھ دنوں میں کوئی اضافی فوجی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔''

Published: undefined

امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اتوار کے روز آرمینیا کا دورہ کیا اور ''آذربائیجان کی طرف سے آرمینیائی سرزمین پر غیر قانونی اورہلاکت خیزحملوں'' کی مذمت کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined