لیبیا کے مفتی اعظم صادق الغاریانی کی جانب سے جاری کردہ فتوے میں کہا گیا ہے کہ زائرین کے حج اور عمرے سے حاصل کمائی کو سعودی حکومت دیگر مسلمانوں کے قتل کے لیے استعمال کرتی ہے۔ الغاریانی کے مطابق، ''جو پیسہ زائرین سعودی حکومت کو دیتے ہیں، سعودی حکومت اس پیسے کا استعمال کر کے دوسرے مسلمانوں کے خلاف جرائم کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس فتوے میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو پہلے حج یا عمرہ کر چکے ہیں اگر وہ دوبارہ سعودی عرب جاتے ہیں، ''تو یہ ثواب نہیں بلکہ گناہ ہو گا۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مفتی یوسف القرضاوی نے بھی ایک فتوے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کو حج اور عمرہ نہ کرنے کا کہا تھا۔ القرضاوی کا کہنا تھا، ''اللہ کو آپ کے حج کی ضرورت نہیں ہے۔ اصل ذمہ داری جو اس نے آپ پر ڈالی ہے، وہ ہے اپنے بندوں کے کام آنا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا، ''مسلمان حج اور عمرے پر پیسہ خرچ کرنے کی بجائے بھوکوں کو کھانا کھلائیں، بیماروں کی تیمار داری اور علاج کریں اور بے گھروں کو گھر فراہم کریں، کیوں کہ اللہ کی نگاہ میں پیسے کا یہ استعمال حج اور عمرے سے کہیں بہتر ہے۔‘‘
Published: undefined
ان کا کہنا تھا، ''دیگر انسانوں کے کام کر کے آپ کو کعبے کے گرد طواف سے زیادہ قلبی سکون اور روحانی اطمینان ملے گا۔‘‘
Published: undefined
تیونس کے مذہبی رہنماؤں نے بھی ملک کے مفتی اعظم سے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو حج کے لیے سعودی عرب جانے سے روکنے کے لیے فتویٰ جاری کریں۔ تیونس کی اماموں کی یونین کے ایک سینیئر عہدیدار فیصل الشعور نے کہا ہے کہ سعودی عرب علاقائی جنگوں میں ملوث ہے اور اسے زائرین کی جانب سے سرمایہ فراہم نہیں ہونا چاہیے۔
Published: undefined
الشعور کا مزید کہنا تھا، ''جو پیسے سعودی حکام کو حج کی مد میں ملتے ہیں، وہ دنیا بھر کے غریب مسلمانوں کے مدد کے لیے استعمال نہیں کرتا، بلکہ لوگوں کو قتل اور بے گھر کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، جیسا کہ اس وقت یمن میں ہو رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ تیونس کے باشندے حج کا بائیکاٹ کریں اور یہ سرمایہ غریب افراد کی مدد کے لیے استعمال کریں، جو غربت اور افلاس سے نبرد آزما ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز