سماج

افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی روپوشی پر مجبور

افغانستان میں طالبان کی واپسی کے بعد صرف خواتین اور آزاد خیال لوگ ہی پریشان نہیں بلکہ ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے ارکان بھی اپنی جان بچاتے پھر رہے ہیں۔ یہ کمیونٹی آج بھی طالبان کے سابقہ دور سے خوف زدہ ہے۔

افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی روپوشی پر مجبور
افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی روپوشی پر مجبور 

مروا اور اس کا دوست دونوں ہم جنس پرست ہیں۔ اگست میں کابل پر طالبان کی چڑھائی کے موقع پر ان دونوں نے اچانک شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نہ ہی باقاعدہ تقریب منعقد ہوئی اور نہ ہی رشتہ دار اور دوست احباب ان کی اس خوشی میں شریک ہو سکے۔ چوبیس سالہ مروا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''مجھے خوف تھا کہ طالبان آ کر ہمیں مار ڈالیں گے۔‘‘

Published: undefined

افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی آج بھی طالبان کے سابقہ دور سے خوف زدہ ہے۔ سن 1996 سے لے کر سن 2001 تک طالبان کی حکومت تھی۔ اس دور میں ہم جنس پرستوں کو سنگسار کر دیا جاتا تھا۔ سنگسار یا رَجم ایک سزا ہے، جس میں مجرم کو کمر یا سینے تک زمین میں دبا دیا جاتا ہے اور پھر اسے پتھر مارے جاتے ہیں، یہاں تک کہ وہ مر جائے۔

Published: undefined

ابھی تک طالبان نے ہم جنس پرستوں کے حوالے سے اپنی پالیسی واضح نہیں کی ہے تاہم سابق سینئر جج گل رحیم نے ایک جرمن نشریاتی ادارے کو بتایا ہے کہ ہم جنس پرستوں کے لیے سزائے موت بحال کیے جانے کا امکان ہے۔ طالبان یہ واضح کر چکے ہیں کہ ان کے دور میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے گا۔

Published: undefined

انہی حالات کی وجہ سے افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے ارکان روپوش ہو گئے ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا سے اپنی سابقہ طرز زندگی کے تمام شواہد مٹا دیے ہیں۔ حال ہی میں ایک ہم جنس پرست لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ہرات کے رہائشی ایک لڑکے نے بتایا، ''جب طالبان آئے تو ہمیں اپنے گھروں میں نظر بند ہونا پڑ گیا۔ دو تین ہفتے تو بالکل باہر نہیں نکلے۔‘‘

Published: undefined

افغانستان ایک قدامت پسند معاشرے کا حامل ملک ہے مگر حالیہ برسوں میں وہاں ہم جنس پرستوں کے حوالے سے عدم برداشت میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔ اکبری معروف افغان ایل جی بی ٹی کارکن ہیں، جو چند سال قبل ترکی منتقل ہو گئے تھے۔ ان کے بقول آہستہ آہستہ لوگ ہم جنس پرستوں کو تسلیم کرنے لگے تھے۔ لیکن جیسے جیسے طالبان شہروں پر قابض ہوتے گئے، افغانستان میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے ارکان پاکستان اور ایران فرار ہوتے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined