بھارت کے معروف صنعت کار اور ٹاٹاسنز کے سابق چیئرمین سائرس مستری کی کار حادثے میں ہلاکت کے بعد کار میں سفر کے دوران سیٹ بیلٹ کے استعمال کا معاملہ ایک بار پھر سرخیو ں میں ہے۔ بھارتی پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے سائرس مستری اور ان کے دوست پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے اور دونوں نے سیٹ بیلٹ نہیں لگائی تھی۔ جبکہ ڈرائیونگ سیٹ اور ان کے بغل میں بیٹھے افراد شدید زخمی تو ہوئے لیکن فی الحال ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
Published: undefined
بھارت میں بالعموم سیٹ بیلٹ پہننے کو اہمیت نہیں دی جاتی اور پچھلی سیٹ پر بیٹھے مسافر تو اکثر اس حفاطتی اقدام کو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔
Published: undefined
بھارت کے سرکاری ادارے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کی طرف سے شائع کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق سال 2021 ء میں بھارت میں سڑک حادثات میں کم از کم 1.55 لاکھ افراد کی جانیں چلی گئیں، یعنی روزانہ اوسطاً 426 افراد یا ہر گھنٹے 18 افراد سڑک حادثات میں ہلاک ہوئے۔
Published: undefined
کسی ایک سال میں بھارت میں سڑک حادثات میں اموات کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔ گزشتہ برس بھارت میں ہونے والے چار لاکھ سے زائد سڑک حادثات میں کم از کم تین لاکھ ستر ہزارافراد زخمی بھی ہوئے۔
Published: undefined
یہ اعدادو شمار سیٹ بیلٹ کے استعمال کی ضرورت اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جون میں جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد سیٹ بیلٹ پہنیں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد کمی آسکتی ہے۔
Published: undefined
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں کہا گیا ہے،"ڈرائیور اوراگلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد اگر سیٹ بیلٹ استعمال کریں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمی ہونے کی تعداد میں 45 تا 50 فیصد کی کمی آسکتی ہے اسی طرح پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والے افراد اگر سیٹ بیلٹ استعمال کریں تو ہلاکتوں اور سنگین زخمیوں کی تعداد میں 25 فیصد تک کمی آسکتی ہے۔"
Published: undefined
سڑکوں کی سیفٹی کے حوالے سے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم'سیو لائف فاونڈیشن' کے ایک سروے کے مطابق بھارت میں ایک فیصد سے بھی کم افراد سیٹ بیلٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
Published: undefined
بھارت کی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سن 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے کئی ماہ تک لوگوں کی آمدورفت متاثر رہنے کے باوجود بھی سیٹ بیلٹ نہ پہننے سے کم از کم پندرہ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئےتھے۔
Published: undefined
روڈ سیفٹی پر کام کرنے والے ادارے'انشورنس انسٹی ٹیوٹ فار ہائی وے سیفٹی' کے مطابق پچھلی سیٹ پر بیٹھنے والا مسافر نے اگر سیٹ بیلٹ نہیں لگائی ہو توحادثے کی صورت میں وہ گاڑی کے سامنے کے اندرونی حصے سے ٹکرانے وجہ سے زخمی یا ہلاک ہوسکتا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ٹیکسی یا کار میں سفر کے دوران دنیا بھر میں 90 فیصد افراد سیفٹی بیلٹ نہیں پہنتے۔
Published: undefined
بھارت میں اگلی اور پچھلی دونوں نشستوں پر بیٹھے افراد کے لیے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی ہے۔ ایسا نہ کرنے پر 1000روپے جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔
Published: undefined
بڑے شہروں میں ڈرائیونگ قوانین پر نسبتاً زیادہ عمل ہوتا ہے تاہم وہاں بھی پولیس پچھلی سیٹ پر بیلٹ لگانے کے قانون کو بالعموم نظر انداز کردیتی ہے۔ چھوٹے شہروں میں تو ان قوانین کا نفاذ شاذ و نادر ہی ہوتا ہے۔
Published: undefined
سن 2019 میں نسان انڈیا اور سیف لائف فاونڈیشن کی طرف سے بھارت کے گیارہ بڑے شہروں میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق 81 فیصد افراد کو حالانکہ یہ پتہ تھا کہ پچھلی سیٹ پر بھی حفاظتی بیلٹ موجود ہوتی ہے لیکن وہ اسے نہیں پہنتے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز