بھارت میں لیموں کی قیمتیں ان دنوں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ شملہ میں آج اس کی قیمت 400 روپے فی کلوگرام تھی جبکہ دیگر شہروں میں بھی یہ 300روپے فی کلوگرام سے کم میں دستیاب نہیں۔ ایسے میں لیموں اب چوروں کے نشانے پر ہے اور اس کے مالکان اس 'قیمتی شے‘ کی حفاظت کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہے ہیں۔
Published: undefined
لیموں اگانے والے بعض کسانوں نے تو باقاعدہ ڈنڈا بردار محافظ بھی تعینات کر دیے ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے پولیس کی خدمات بھی حاصل کر لی ہیں۔
Published: undefined
لیموں چوری کا پہلا واقعہ اتوار کے روز اتر پردیش کے شاہ جہاں پور میں پیش آیا۔ بجاریا سبزی منڈی میں ایک دکان سے چور 60 کلوگرام لیموں چرا کر لے گئے۔
Published: undefined
شاہ جہاں پور ہی کی ڈیلا پیر سبزی منڈی میں ایک دکان سے چور 50 کلوگرام لیموں چرانے میں کامیاب ہو گئے۔ ان دونوں واقعات کی پولیس کے پاس باقاعدہ شکایت درج کرا دی گئی ہے۔ پولیس تفتیش تو کر رہی ہے تاہم چوروں کا فی الحال کوئی پتہ نہیں چل سکا۔
Published: undefined
لیموں چوری کا تازہ واقعہ بدھ کے روز کانپور میں پیش آیا، جہاں چور ایک دکان سے تقریباً 15 ہزار لیموں چرا کر لے گئے، جن کا وزن تقریباﹰ 750 کلوگرام بنتا تھا۔
Published: undefined
بھارت میں تقریباً تین ہفتے قبل تک لیموں کی تھوک کی منڈی میں قیمتیں معمول کے مطابق یعنی 60 تا 70روپے فی کلوگرام تھیں لیکن رمضان کا مہینہ شروع ہونے کے بعد ان قیمتوں کو اچانک جیسے آگ لگ گئی۔ اب ہول سیل مارکیٹ میں بھی لیموں 350 روپے فی کلوگرام تک میں فروخت ہو رہے ہیں جبکہ چھوٹے دکاندار عام صارفین کو ایک لیموں 10سے 15روپے میں بیچ رہے ہیں۔
Published: undefined
لیموں چوری ہو جانے کے خدشے کے باعث لیموں اگانے والے کئی کسانوں نے اپنے باغات میں گارڈ تعینات کر دیے ہیں۔ راجندر پال نامی ایک کسان کا کہنا تھا، ''یہ پہلا موقع ہے کہ ہمیں لیموں کو بچانے کے لیے سکیورٹی گارڈ کی خدمات لینا پڑ رہی ہیں۔ ہمیں ایک گارڈ کو یومیہ 500 روپے دینا پڑ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
لیموں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے عام لوگوں نے اس کا استعمال کم بھی کردیا ہے جبکہ شاہراہوں پر واقع ہوٹلوں نے بھی کھانے میں لیموں پیش کرنا بند کر دیا ہے۔ بڑے ہوٹلوں میں بھی سلاد میں لیموں کی مقدار کم ہونے لگی ہے۔
Published: undefined
فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسوسی ایشنز کے صدر گریش اوبرائے کا کہنا تھا، ''چھوٹے ہوٹلوں نے گاہکوں کو لیموں پیش کرنا بند کر دیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ اور لیموں کی کم پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مجموعی طورپر 3.17 لاکھ ہیکٹر رقبے پر لیموں کاشت کیا جاتا ہے اور ملک میں سالانہ 37.17 لاکھ ٹن لیموں پیدا ہوتا ہے، جس کا استعمال اندرون ملک ہی ہوتا ہے۔ اسے نہ تو برآمد کیا جاتا ہے اور نہ ہی بھارت لیموں درآمد کرتا ہے۔ بھارت میں سب سے زیادہ 45 ہزار ہیکٹر رقبے پر لیموں ریاست آندھرا پردیش میں اگایا جاتا ہے۔
Published: undefined
زرعی ماہرین کے مطابق لیموں کی قیمت میں کمی کے فی الحال کوئی آثار نہیں۔ لیموں کی فصل سال میں تین مرتبہ تیار ہوتی ہے۔ غیر موسمی بارش کی وجہ سے لیموں کی موجودہ فصل کو کافی نقصان ہوا ہے اور اب اگلی فصل اکتوبر میں تیار ہو گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز