سماج

اسرائیل اور سعودی تعلقات معمول پر آنے میں وقت لگے گا، بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے کسی فوری معاہدے کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔ بائیڈن کا کہنا ہے کہ یہ راستہ ابھی کافی طویل ہے۔

اسرائیل اور سعودی تعلقات معمول پر آنے میں وقت لگے گا، بائیڈن
اسرائیل اور سعودی تعلقات معمول پر آنے میں وقت لگے گا، بائیڈن 

جوبائیڈن نے امریکی نیوز چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تل ابیب اور ریاض کے درمیان معمول کے تعلقات کے حوالے سے کسی معاہدے تک پہنچنے میں ابھی کافی وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا، "ہم فی الحال جہاں ہیں وہاں سے منزل تک پہنچنے کا راستہ کافی طویل ہے۔ ہمارے پاس بات کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔" انہوں نے کہا بات چیت میں دفاعی معاہدہ اور سویلین جوہری پروگرام شامل ہیں۔

Published: undefined

سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کرنے والا ملک ہے اور امریکہ کا قریبی شراکت دار ہے۔ لیکن اس نے فلسطینی علاقوں پر قبضے کی وجہ سے امریکہ کے اتحادی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے بارہا انکار کردیا ہے۔ سن 2020 میں امریکہ کی ثالثی میں ابراہیمی معاہدے کے تحت سعودی عرب کے پڑوسی ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرلیے ہیں۔

Published: undefined

اسرائیل کے وزیر توانائی نے گزشتہ ماہ سعودی عرب کے اس خیال کی مخالفت کی تھی کہ وہ امریکہ کی ثالثی سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے قیام کے لیے سویلین جوہری پروگرام تیار کرے گا۔ امریکی صدرکا کہنا تھا، "اگر بالکل صاف صاف کہوں تو مجھے نہیں لگتا کہ اسرائیل کے ساتھ کوئی زیادہ مسئلہ ہے اور آیا ہم کوئی ان کے لیے ایسا ذریعہ فراہم کریں گے جس کے ذریعے وہ سویلین نیوکلیئر پاور حاصل کرسکیں یا ان کی سلامتی کا ضامن بن سکیں۔ میرے خیال میں یہ ابھی ذرا دور ہے۔"

Published: undefined

اسرائیلی وزیر خارجہ پرامید

بائیڈن نے گزشتہ برس سعودی عرب کے اپنے دورے سے قبل ریاض کی جانب سے اپنے فضائی حدود تمام طیاروں کے لیے کھول دینے کے فیصلے کا بھی ذکر کیا، جس کے نتیجے میں اسرائیل سے مزید پروازوں کے لیے راستہ ہموار ہو گیا۔ اسرائیل کی حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کی کوششوں میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔

Published: undefined

تاہم اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن اس سلسلے میں پرامید نظر آتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے سنیچرکے روز ریاض کی میزبانی میں ہونے والے ساکر ویڈیو گیمنگ ٹورنامنٹ میں اسرائیلی وفد کی شرکت کا ذکر کیا اور اسے حوصلہ افزا قرار دیا۔

Published: undefined

ایلی کوہن کا کہنا تھا، "میں (اسرائیلی) وفد کی شرکت کی تعریف کرتا ہوں۔ ہمارا حتمی مقصد (سعودی عرب) کے ساتھ مکمل تعلقات کے قیام تک پہنچنا ہے۔ جس کا مطلب ہے معاشی امور کے علاوہ انٹیلی جنس، سیاحت، پروازوں وغیرہ کے شعبوں میں تعاون۔ اور مجھے امید ہے کہ جلد یا بہ دیر ہم وہاں تک پہنچ جائیں گے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined