ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق علی رضا عنایتی ریاض میں تہران کے نئے سفیر ہوں گے۔ اس ماہ کے اوائل میں سعودی عرب نے ایران کے لیے اپنے نئے سفیر کا اعلان کیا تھا۔ علی رضا عنایتی اس سے قبل سن 2014سے 2019 کے درمیان کویت میں تہران کے سفیر رہ چکے ہیں۔
Published: undefined
فارس کے مطابق کویت میں اپنی نئی تعیناتی سے قبل وہ ایران کی وزرات خارجہ میں خلیجی امور کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔ سن 2019 میں انہیں دوبارہ اس عہدے پر فائز کیا گیا تھا اور وہ اس وقت سے اسی عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ کے معاون کے طورپر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ ایران اور سعودی عرب نے چین کی ثالثی میں سات سال بعد دو طرفہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک سہ فریقی معاہدہ بھی ہوا تھا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے دارالحکومتوں اور اہم شہروں میں اپنے اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے دوبارہ کھولنے نیز 20 سال قبل ہونے والے سکیورٹی اور اقتصادی تعاون کے معاہدوں پر عمل درآمد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سن 2016 میں ایک معروف شیعہ عالم دین کو سعودی عرب میں پھانسی دیے جانے کے خلاف ایران میں زبردست مظاہرے ہوئے تھے۔ مظاہرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے اور مشہد میں قونصل خانے پر حملے کر دیے تھے۔ ان واقعات کے بعد ریاض نے تہران کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
Published: undefined
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بتایا تھا کہ سعودی عرب نے تہران میں اپنے نئے سفیر کا تقرر کر دیا ہے اور ایران بھی جلد ہی ریاض میں اپنا نیا سفیر مقرر کرے گا۔
Published: undefined
ایران میں ایک اور اہم پیش رفت میں بریگیڈیئر جنرل علی اکبر احمدیان کو ایڈمرل علی شام خانی کی جگہ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کا سیکرٹری مقرر کیا گیا ہے۔ شام خانی نے پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔ انہیں ستمبر 2013 میں نیشنل سکیورٹی کونسل کا سکریٹری مقرر کیا گیا تھا اور وہ 1979کے اسلامی انقلاب کے بعد سکیورٹی چیف کے طورپر سب سے زیادہ مدت تک کام کرنے والے دوسرے شخص تھے۔
Published: undefined
شام خانی نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران ایران کی سکیورٹی پالیسی سازی میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ایرانی صدر رئیسی نے اپنے فرمان میں شمخانی کی خدمات پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ شام خانی کے اپنے عہدے سے استعفی دینے کی سرکاری طورپر کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ لیکن پچھلے کچھ عرصے سے ان کے عہدے سے دستبردار ہوجانے کی افواہیں گشت کررہی تھیں، حالانکہ سرکاری میڈیا میں اس کی تردید بھی کی گئی تھی۔
Published: undefined
جنوری میں ان کے مستعفی ہونے کی خبریں اس وقت تیز ہو گئی تھیں جب ان کے ایک سابق قریبی ساتھی علی رضا اکبری کو برطانیہ کے لیے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ اپنا استعفی دینے سے قبل شام خانی نے اتوار کو دیر شام ٹویٹر پر ایک پوسٹ کیا جس میں سولہویں صدی کے ایرانی شاعر محتشم کاشانی کی ایک مبہم نظم کے چند اشعار درج ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined