سماج

یورو زون میں افراط زر کی شرح میں کمی

یورو زون کے 20 ممالک میں سالانہ افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ قدرے کم ہو کر 5.5 فیصد ہو گئی ہے۔ افراط زر کی یہ شرح رواں سال کے اوائل میں 6.1 فیصد تھی۔

یورو زون میں افراط زر کی شرح میں کمی
یورو زون میں افراط زر کی شرح میں کمی 

یورو زون کے 20 ممالک میں سالانہ افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ قدرے کم ہو کر 5.5 فیصد ہو گئی ہے۔ افراط زر کی یہ شرح رواں سال کے اوائل میں 6.1 فیصد تھی۔ تاہم افراط زر کی شرح میں کمی کے باوجود یورپی مرکزی بینک کی جانب سے جولائی میں بینک کارڈز پر شرح سود میں مسلسل اضافے کا امکان ہے۔

Published: undefined

یورپ، امریکہ اور برطانیہ کے مرکزی بینکوں کے حوالے سے اس بات کی توقع کی جا رہی ہے کہ ان کی جانب سے شرح سود میں اضافہ تب تک جاری رہے گا جب تک کہ افراط زر 2 فیصد کے مطلوبہ ہدف تک نہیں پہنچ جاتی جو کہ بہترین معیشت کی علامت سمجھا جاتی ہے۔

Published: undefined

یورپی یونین کے حالیہ اعدادوشمار سے یہ بات بھی واضح ہوئی ہے کہ اس خطے میں حالیہ برسوں میں توانائی کی قیمتوں میں کمی جبکہ خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ سال توانائی کی قیمتیں کم ہو کر 5.6 فیصد تک پہنچ گئیں جبکہ خوراک کی قیمتیں 11.7 فیصد تک پہنچ گئیں جو کہ رواں سال مئی کے مہینے میں 12.5 فیصد تھیں۔

Published: undefined

یوکرین پر روس کا حملہ اور گزشتہ سال کورونا وبا کے اثرات معیشت پر بھی پڑے جس سے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور کساد بازاری کے خدشات پیدا ہوئے۔ یوکرینی جنگ کی وجہ سےدنیا بھر اور خصوصاﹰ براعظم یورپ ریکارڈ افراطِ زر کا شکار ہوا ہے۔ اس تناظر میں توانائی اور خوراک کی قیمتیں گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھیں جن میں اب کچھ بہتری نظر آرہی ہے۔

Published: undefined

گزشتہ برس یورپی کمیشن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ یورپ میں کورونا وبا کے اثرات اور روس اور یوکرین کے مابین جاری جنگ کے تناظر میں معیشت پر ان حالات کے اثرات اتنے طویل عرصے تک دیکھنے میں آئیں گے کہ یورپی یونین میں ایک آدھ سال مزید اقتصادی ترقی کی شرح متاثر ہو گی۔ ساتھ میں یہ پیش گوئی بھی کی گئی تھی کہ 2023ء میں اقتصادی ترقی کی شرح صرف 1.4 رہے گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined