بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے بدھ یکم فروری کو آئندہ مالی سال کے لیے بھارت کا عام بجٹ پیش کیا۔ ان کا یہ مسلسل پانچواں بجٹ تھا اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی بھارت کی چھٹی وزیر خزانہ بن گئی ہیں۔ سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی نے اس بجٹ میں کئی اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگلے برس اپریل۔ مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل یہ حکومت کا آخری مکمل بجٹ ہے، اسی لیے بی جے پی حکومت کے لیے کافی اہمیت کا حامل بھی ہے۔ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے عوام کے لیے کئی طرح کی رعایتوں اور مراعات کا اعلان کیا ہے۔
Published: undefined
بجٹ میں ملازمت پیشہ افراد کو بہت سہولت دی گئی ہے۔ ان کے لیے انکم ٹیکس میں رعایت کی حد میں دو لاکھ کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ان کے لیے ٹیکس کی چھوٹ کی حد کو پانچ لاکھ سے بڑھا کر سات لاکھ کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ ٹیکس کے سلیب (Slab) میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ سیتارمن نے کہا کہ اب ساڑھے پندرہ لاکھ روپے سالانہ آمدن والے ملازمت پیشہ کو ٹیکس کی مد میں 52500 روپے کا فائدہ ہو گا۔
Published: undefined
وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ حکومت غریب کنبوں کو مفت اناج کی فراہمی اسکیم پر 24 ارب ڈالر خرچ کرے گی۔ حکومت غریب شہریوں کے لیے سستے گھر فراہم کرنے کی اسکیم میں بھی 66 فیصد کا اضافہ کرے گی۔
Published: undefined
سن 2070 تک کاربن سے پاک ماحول کا ہدف حاصل کرنے میں مدد کے لیے بجٹ میں 4.3 ارب ڈالر مختص کیے گئے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ اس رقم کو کس طرح خرچ کیا جائے گا۔ بجٹ میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کے لیے 2.40 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نرملا سیتا رمن کا کہنا تھا کہ ریلوے کے لیے اتنی بڑی رقم آج سے پہلے کبھی مختص نہیں کی گئی۔
Published: undefined
وزیر اعظم نریندر مودی نے اسے ایک شاندار بجٹ قرار دیتے ہوئے نرملا سیتارمن کو مبارک باد دی۔ انہوں نے اسے ''امرت کال‘‘ (دور آب حیات) کا پہلا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا، ''یہ ترقی یافتہ بھارت کے عزائم کی تکمیل کے لیے بنیاد فراہم کرنے والا بجٹ ہے۔‘‘
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا، ''بجٹ میں محروم طبقات کو ترجیح دی گئی ہے اور یہ پرامنگ سماج، کسانوں اور درمیانے طبقے کے خوابوں کو پورا کرے گا۔‘‘
Published: undefined
اپوزیشن کانگریس پارٹی نے اس بجٹ کو مایوس کن بتایا۔ پارلیمان میں پارٹی کے چیف وہپ کے سریش کا کہنا تھا، ’’بجٹ میں جن اسکیموں کا اعلان کیا گیا وہ صرف آنکھوں میں دھول جھونکنے والی ہیں۔ پچھلے برسوں کے بجٹ میں بھی انہوں نے یہی سب کیا تھا۔ اس مرتبہ کا بجٹ 2024 کے انتخابات کو مدنظر رکھ کر پیش کیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کا کہنا تھا، ''بجٹ میں مہنگائی سے کوئی راحت نہیں ہے۔ اس کے برخلاف اس بجٹ سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ بے روزگاری دور کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے۔ بجٹ میں تعلیم کے مد میں رقم کو گھٹا کر 2.5 فیصد کر دیا گیا ہے، جو افسوس ناک ہے۔ صحت کے مد میں بھی رقم کو 2.2 فیصد سے گھٹا کر 1.98فیصد کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
بی جے پی کے پارلیمانی وزیر پرہلاد جوشی کا تاہم کہنا تھا کہ اپوزیشن کو عدم اطمینان کا مظاہرہ کرنے کے بجائے ملک کی ترقی کے لیے''بڑے دل کا مظاہرہ‘‘ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ غریب دوست اور مڈل کلاس دوست بجٹ ہے۔ ماہرین اقتصادیات نے بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز