تل ابیب سے منگل نو فروری کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس جرم کا ارتکاب وسطی اسرائیل کے ایک چھوٹے سے شہر میں کیا گیا۔ پولیس نے مشتبہ چور کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے، جس کی عمر 36 برس بتائی گئی ہے۔
Published: undefined
اس ملزم نے ایک گھر میں فون کر کے کہا تھا کہ اس خاندان کے افراد کا مبینہ طور پر کورونا وائرس کے ایک ایسے مریض سے رابطہ ہوا تھا، جس کے بارے میں انہیں علم نہیں تھا کہ تب وہ اس وائرس سے متاثرہ تھا، ''اس لیے محکمہ صحت کے ایک اہلکار کے طور پر اور مروجہ سرکاری ضابطوں کے مطابق میرا یہ فرض ہے کہ آپ کو بتا دوں کہ آپ سب کو فوراﹰ اپنے کورونا ٹیسٹ کروانا چاہییں۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
اس فون کال کے کچھ ہی دیر بعد جب متعلقہ خاندان کے افراد ایک قریبی شہر میں اپنے کورونا ٹیسٹ کروانے چلے گئے تو ملزم نے اس خاندان کی رہائش گاہ میں نقب لگائی اور وہاں سے نقد رقوم، زیورات اور کئی دیگر قیمتی اشیاء چرانے میں کامیاب ہو گیا۔
Published: undefined
اہم بات یہ کہ اس ملزم نے متعلقہ خاندان کے سربراہ سے فون پر بات کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ حکومتی انتظامات کے مطابق اسے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایک چھوٹے سے قریبی شہر کے کس ہسپتال میں جا کر پورے کنبے کے کورونا ٹیسٹ کروانا ہیں۔
Published: undefined
Published: undefined
پولیس کے مطابق اس جرم کا ارتکاب اتوار سات فروری کی شام کیا گیا اور ملزم اس لیے پکڑا گیا کہ اسے متعلقہ رہائش گاہ اور اس کے ارد گرد لگے سکیورٹی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے پہچان لیا گیا تھا۔ ملزم کو اپنے خلاف جن الزامات کا سامنا ہے، ان میں چوری، غلط معلومات پھیلانے اور کورونا کی وبا سے متعلق مجرمانہ غلط بیانی کے الزامات شامل ہیں۔
Published: undefined
Published: undefined
اسرائیل کی مجموعی آبادی تقریباﹰ 9.1 ملین ہے اور مشرق وسطیٰ کے اس ملک کو اس وقت کورونا وائرس کی وبا کی تیسری لہر کا سامنا ہے، جس سے اب یہ بتدریج نکل رہا ہے۔ اسرائیل میں نافذ تیسرا لاک ڈاؤن ابھی پورا ختم نہیں ہوا۔
Published: undefined
کووڈ انیس کی وجہ بننے والا کورونا وائرس اب تک اسرائیل میں لاکھوں افراد کو متاثر کر چکا ہے۔ کل پیر آٹھ فروری کو بھی وہاں اس وائرس کے تقریباﹰ آٹھ ہزار نئے کیسز رجسٹر کیے گئے۔ اب تک اسرائیل میں اس مہلک وائرس کے ہاتھوں پانچ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز