الیکشن کمیشن کی جانب سےگزشتہ جمعے کے روز عمران خان کو بطور وزیر اعظم سرکاری تحائف فروخت کرنے اور اثاثے درست ڈکلئیر نا کرنے پر پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد عمران خان ملکی پارلیمنٹ میں اپنی نشست بھی کھو بیٹھے ہیں۔
Published: undefined
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق الیکشن کمیشن کے اس فیصلے نے پاکستان میں جاری سیاسی انتشار کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔ رواں سال پاکستان میں مون سون کی بارشوں اور تباہ کن سیلاب کے بعد اب تک 1,725 افراد ہلاک، لاکھوں بے گھر ہوئے جبکہ ملیریا اور دیگر وبائی بیماریوں میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا۔ ساتھ ہی ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی، زبوں حالی کا شکار معیشت، خوراک کی قلت اور دیگر کئی بنیادی مسائل نے پہلے ہی عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کر رکھا ہے۔ اب اس سیاسی گرما گرمی سے عوام کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب خان، وزیر اعظم شہباز شریف کی نئی حکومت کے خلاف اپنے حامیوں کو اکٹھا کر نے میں مصروف عمل تھے اور موجودہ حکومت سے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس فیصلے کے بعد دارالحکومت اسلام آباد میں تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے مظاہرے بھی شروع کیے گئے تاہم عمران خان نے پی ٹی آئی کارکنان سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے یہ کہا کہ وہ مارچ کے لیے ان کی کال کا انتظار کریں۔
Published: undefined
الیکشن کمیشن کا یہ فیصلہ شہباز شریف کی مخلوط حکومت کی جانب سے ایک درخواست کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں موجودہ حکومت کی جانب سے خان کے خلاف توشہ خانہ کیس پر کارروائی کی درخواست کی گئی تھی۔ پاکستان میں حکومتی رہنماؤں کو غیر ملکی تحفے اس صورت میں رکھنے کی اجازت ہے، جب وہ اس کی قیمت ملکی خزانے میں جمع کروا دیں۔ لیکن عموماﹰ انہیں بیچے جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور وہ ملکی خزانے میں جمع کروا دیے جاتے ہیں۔
Published: undefined
ملکی وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد ایک نیوز کانفرنس میں خان کو ایک ''سرٹیفائیڈ چور‘‘ قرار دیا اور کہا کہ حکومت ان کے حامیوں کو دارالحکومت پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دے گی۔
Published: undefined
عمران خان کے ترجمان فواد چوہدری کے مطابق خان کی نااہلی کو چیلنج کرنے کے لیے ایک درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے، جس کی فوری سماعت کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ خان کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے گی۔
Published: undefined
سن 2018 میں برسراقتدار آنے والے تحریک انصاف کے رہنما نے اپنا عہدہ چھوڑتے وقت ثبوت فراہم کیے بغیر یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ ان کی حکومت گرانے میں واشنگٹن کا ہاتھ ہے۔ گزشتہ روز اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے خان کا کہنا تھا کہ وہ اگلے جمعے کو لانگ مارچ کے اعلان کا ارادہ رکھتے ہیں۔
Published: undefined
اس موقع پر سینیٹر اعظم سواتی خان بھی ان کے ساتھ موجود تھے، جو حال ہی میں ضمانت پر جیل سے رہا ہوئے ہیں۔ سواتی کو 13 اکتوبر کو ملک کے آرمی چیف کے خلاف ٹویٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنانے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ سواتی نے اپنے خلاف ہونے والے تشدد پر کہا کہ عدلیہ اس کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا، ''پارلیمانی ارکان اور وکلاء برادری کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز