عمران خان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ 10000سے زائد کارکنوں کے علاوہ ان کی پارٹی کی پوری قیادت جیل میں ہے۔ "اور اس بات کے 80 فیصد امکانات ہیں کہ منگل کے روز جب میں معتدد کیسز میں ضمانتوں کے لیے اسلام آباد جاوں گا تو مجھے گرفتار کرلیا جائے گا۔"
Published: undefined
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ "ہماری جمہوریت کو تباہ کرنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔"
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صورت حال اتنی ابتر ہو چکی ہے کہ اب ججوں اور عدالتوں کے فیصلوں کو بھی مسترد کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا،" جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تو ان کے بھی فیصلے کوماننے سے انکار کر دیا گیا۔"
Published: undefined
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ موجو دہ صورت حال میں کسی طرح کی پیش قیاسی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اتحادی حکومت اس سال اکتوبر تک قومی انتخابات نہیں کرائے گی۔
Published: undefined
عمران خان کا کہنا تھا، "مجھے خدشہ ہے کہ وہ لوگ انتخابات نہیں کرائیں گے ہوسکتا ہے کہ اکتوبر میں بھی انتخابات نہ کرائیں۔ مجھے خدشہ ہے کہ وہ اس وقت تک انتخابات نہیں کرائیں گے جب تک انہیں یہ اطمینان نہیں ہوجائے گا کہ پی ٹی آئی کامیاب نہیں ہوگی۔" پی ٹی آئی کے چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ حکمران اتحاد انہیں سیاسی منظر نامے سے باہر کرنا چاہتا ہے کیونکہ پی ڈی ایم انتخابات میں شکست سے خوف زدہ ہے۔
Published: undefined
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ "میری جان کو ابھی بھی خطرہ ہے۔ میں پہلے ہی پیش گوئی کرچکا ہوں کہ ایک مذہبی جنونی مجھے قتل کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جیسے کہ پنجاب کے سابق گورنرسلمان تاثیر کو قتل کیا گیا تھا۔"
Published: undefined
انہوں نے اپنے اس خدشے کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا،" مجھ پر قاتلانہ حملے کی وجہ یہ ہے کہ حکمراں اتحاد کو اب تک کے تمام ضمنی انتخابات میں شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے جب کہ ان کی پارٹی (پی ٹی آئی) کی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ اس لیے مجھے لگتا ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اور اسی لیے میں یہ بات عوامی طور پر کہہ رہا ہوں۔"
Published: undefined
نیوز چینل 'الجزیرہ ' کے ساتھ ایک دیگر انٹرویو میں تحریک انصاف پاکستان کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف سے انہیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سابق وزیر اعظم نے تاہم الزام لگایا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اقتدار میں واپس آنے سے انہیں روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، "میں نے آرمی چیف کے خلاف کوئی کام نہیں کیا لیکن ان کے پاس میرے خلاف کچھ ہے، جس کا مجھے علم نہیں ہے۔" عمران خان نے وزیر اعظم شہبا ز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کٹھ پتلی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز