رويا سميم نے جس وقت افغانستان ميں کرکٹ شروع کی، اس وقت ان کے ملک کی کوئی قومی ٹيم ہی نہ تھی۔ يہی وجہ ہے کہ با صلاحيت ہونے کے باوجود وہ اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے بارے ميں سوچ بھی نہيں سکتی تھيں۔
Published: undefined
حاليہ برسوں ميں افغانستان کی مردوں کی کرکٹ ٹيم عالمی سطح پر کچھ حد تک کامياب رہی ہے مگر خواتين کی کرکٹ ٹيم کو سن 2010 ميں قيام کے چند ہی برس بعد ختم کر ديا گيا تھا۔ تب يہ فيصلہ بڑی خاموشی کے ساتھ کيا گيا اور اس کی وجہ سلامتی سے متعلق تحفظات بنی۔ اب افغان کرکٹ بورڈ (ACB) نے دوبارہ سے خواتين کی کرکٹ کی بنياد رکھی ہے۔ دارالحکومت کابل کے انٹرنيشنل اسٹيڈيم ميں ٹرائلز کے بعد پچيس کرکٹرز کو کانٹريکٹ ديے گئے۔ بلے باز رويا سميم بھی ان ميں سے ايک ہيں۔
Published: undefined
اکيس سالہ رويا سميم نے خبر رساں ادارے تھومسن روئٹرز فاؤنڈيشن سے بات چيت کرتے ہوئے بتايا، ''جب ميں نے کرکٹ کھيلنا شروع کيا، تو مجھے نہيں پتا تھا کہ ہماری قومی ٹيم بنے گی بھی يا نہيں۔ منفی رويوں کی وجہ سے ميں دلبرداشتہ تھی ليکن ميں نے ہمت نہيں ہاری۔‘‘
Published: undefined
Published: undefined
افغان خواتين کرکٹ ٹيم اسی ماہ سے ايک بين الاقوامی کوچ کے ساتھ تربيت شروع کر دے گی۔ ليکن ايک قدامت پسند اور جنگ سے بد حال ملک و معاشرے ميں رويوں کی تبديلی اور کئی نئی چيز کے ليے جگہ بنانا، اتنا آسان عمل بھی نہيں۔ افغانستان کے بيشتر حصوں ميں مردوں کے ليے يہ خيال بھی ناقابل برداشت ہے کہ ان کی بہنيں، بيٹياں عوامی سطح پر کسی مقابلے ميں شرکت کريں گی۔
Published: undefined
پہلا مسئلہ تو يہ ہے کہ افغان کرکٹ بورڈ ميں بھی سب ہی خواتين کرکٹ ٹيم کے حق ميں نہيں۔ کئی کے ليے يہ ايک ناگوار حقيقت ہے۔ اس امر کی تصديق بورڈ کے چند کھلاڑيوں اور اہلکاروں نے بھی کی ہے۔ دوسرا بڑا مسئلہ سلامتی کی صورت حال ہے۔ طالبان کی يقين دہانيوں کے بعد زيادہ تر غير ملکی فوجی دستے آئندہ برس مئی تک افغانستان چھوڑ ديں گے۔ طالبان کے دور حکومت ميں انہوں نے لڑکيوں کی تعليم ممنوعہ قرار دے دی تھی۔ طالبان اب ملک کے متعدد حصوں ميں طاقت ور ہيں اور حاليہ مہينوں ميں معروف خواتين شخصيات پر حملوں ميں اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔ گو کہ ابھی تک خواتين کرکٹرز کو براہ راست کوئی دھمکی موصول نہيں ہوئی ہے۔
Published: undefined
تمام تر چيلنجر کے باوجود حال ہی ميں کرکٹ ٹيم کی بنياد رکھتے وقت کرکٹ بورڈ کے چيئرمين فرحان يوسف زئی نے بتايا کہ وہ مخالفت سے واقف ہيں مگر خواتين کی کرکٹ ٹيم کے قيام کے اپنے فيصلے سے پيچھے نہيں ہٹيں گے۔ انہوں نے کہا، ''کئی مسلم ملکوں کی خواتين کرکٹ ٹيمز موجود ہيں، پاکستان، عمان کويت وغيرہ۔‘‘ ان کے بقول افغانستان ميں خواتين کی والی بال، سوئمنگ اور فٹبال کی ٹيميں موجود ہيں، تو کرکٹ کی کيوں نہيں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined