نوبل امن انعام حاصل کرنے والی فلپائنی صحافی ماریا ریسا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا نے جہاں ترقی کی ہے، وہیں آن لائن پلیٹ فارمز نے پراپیگنڈا کو بھی فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی خبروں اور منفی پراپیگنڈا کی وجہ سے بہت سے لوگ اور ادارے متاثر ہو رہے ہیں جبکہ ساتھ ہی صحافیوں کے لیے صورتحال میں بھی ڈرامائی تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔
Published: undefined
ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ریسا نے کہا کہ عالمی سطح پر میڈیا ورکرز کے لیے مشکلات بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ معلومات کی ترسیل کے لیے ذرائع ڈرامائی حد تک بدل گئے ہیں۔
Published: undefined
پریس فریڈم ڈے کے موقع پر جنیوا میں ہوئی ایک تقریب کے موقع پراٹھاون سالہ ماریا ریسا نے بتایا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے غلط خبریں پھیلانا بہت آسان ہو گیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس پراپیگنڈا میں حقائق اور تاریخی حوالہ جات کو مسخ کر دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
راپلر نامی نیوز ویب سائٹ کی شریک بانی ریسا نے کہا کہ فلپائن کی مثال ہی لے لیں، جہاں آئندہ ہفتے منعقد ہونے والے صدراتی انتخابات میں فرڈیننڈ مارکوس جونیئر کی جیت یقینی نظر آ رہی ہے۔
Published: undefined
ریسا نے کہا فرڈیننڈ کے والد ایک آمر تھے اور وہ انسانی حقوق کی پامالیوں اور بدعنوانی کی وجہ سے مشہور تھے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جس طرح حقائق کو غلط طریقے سے بیان کیا گیا اور انہیں ہیرو بنا کر پیش کیا گیا، اس سے عوامی رائے میں بڑا فرق پڑا ہے اور اگر وہ جیتے تو اس کی وجہ یہی سوشل میڈیا پراپیگنڈا ہی ہو گا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں صحافیوں پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس طرح کی فیک نیوز کا بھانڈا پھوڑیں، ''ماضی کے مقابلے میں صحافت کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے۔‘‘
Published: undefined
ریسا نے خبردار کیا کہ یہ صورتحال خطرناک ہے کیونکہ اس طرح عوامیت پسندی اور انتہا پسندی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سن دو ہزار چودہ میں سوشل میڈیا پراپیگنڈے نے ہی کریمیا کے معاملے پر لوگوں کی رائے منقسم کی تھی۔
Published: undefined
ریسا نے مزید کہا کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد اس طرح کے پراپیگنڈے میں تیزی آئی ہے اور ایسی باتیں بھی جاری ہیں کہ روس جوہری ہتھیار استعمال کر سکتا ہے جبکہ یہ دنیا تیسری عالمی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
Published: undefined
ماریا ریسا کا اصرار ہے کہ اس طرح کی بے یقینی میں مصدقہ خبروں تک رسائی انتہائی اہم ہو جاتا ہے، ''میرے خیال میں یہ ایسے لمحات ہیں، جب صحافیوں کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے اور وہ جو بھی کرتے ہیں وہ اہم ہو جاتا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس تناظر میں انہوں نے کہا کہ صرف صحافیوں سے تقاضہ کرنا درست نہیں ہو گا بلکہ حکومتوں کو بھی خصوصی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی زندگی کو ڈیجیٹلائز کر دینے والے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز