سماج

نئے برطانوی بادشاہ کی انتہائی پیچیدہ اور مشکلات سے گھری میراث

چارلس سوئم کیسے بادشاہ ثابت ہوں گے؟ وہ 70 برس سے برطانوی ولی عہد تھے۔ ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال کے چند گھنٹوں بعد ہی انہیں بطور بادشاہ اپنا کردار سنبھالنا پڑا۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس  

جمعہ نو ستمبر کو پہلی بار بطور برطانوی بادشاہ چارلس سوئم نے وزیر اعظم لز ٹرس سے ملاقات کے دوران تخت برطانیہ مں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات چیت کی تھی۔ اس موقع پر ان کا انداز خطابت ماضی کے مقابلے میں زیادہ جذباتی تھا اور انہوں نے کہا، ''یہ وہ لمحہ ہے جس سے میں ہمیشہ سے خوفزدہ تھا۔‘‘

Published: undefined

اُسی شام برطانوی باشندوں سے خطاب کرتے ہوئے بادشاہ چارلس سوئم نے اپنی والدہ کے انتقال پر گہرے صدمے اور اداسی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے جذبات اور عوام سے بطور بادشاہ رسمی وعدے کے درمیان توازن رکھنے کا مظاہرہ بھی کیا۔ انہوں نے اپنی رعایا کو یقین دلایا کہ وہ اپنی والدہ کی طرح وفاداری کا ثبوت دیں گے اور عوام کی خدمت کریں گے، اُسی طرح جس طرح ملکہ الزبتھ ثانی نے 70 برس تک کیا۔

Published: undefined

نئے بادشاہ کے لیے بہت کچھ نیا

ہر دلعزیز سابقہ شہزادی لیڈی ڈیانا کی موت کے بعد کی دہائی میں اُس وقت کے پرنس چارلس کے لیے حالات بہت مختلف تھے۔ اُس وقت پرنس چارلس کی ساکھ کافی کمزور تھی اور کامیلا عوام میں انتہائی ناپسندیدہ شخصیت تھیں۔ پچھلی دہائی کے وسط میں، صرف ایک چوتھائی برطانوی باشندے پرنس چارلس کو تخت کے وارث کے طور پر تسلیم کرنا چاہتے تھے۔ بہت سے لوگوں نے تو انہیں ڈیانا کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا اور انہیں اور ان کی نئی اہلیہ کو اس اپنی منفی ساکھ کو بہتر بنانے میں کئی سال لگے۔

Published: undefined

میجر چارلس میک فارلین نے ٹائی اور گہرے رنگ کے سوٹ میں ملبوس بکھنگم پیلس کے دروازے کے سامنے کھڑے ہو کر ملکہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وہ ملکہ الزبتھ ثانی کے رسمی گارڈ کا حصہ تھے اور ابھی دو ہفتے قبل ہی اپنی خدمات کی انجام دہی سے سبکدوش ہوئے تھے۔ انہیں تاہم پورا یقین ہے کہ ''چارلس سوئم ایک اچھے بادشاہ ثابت ہوں گے۔‘‘ برطانیہ کا شاہی گھرانہ گزشتہ کئی سالوں میں مسلسل تبدیلی کے مراحل سے گزرتا رہا ہے لیکن اب تخت کا وارث ایک نئے اور مختلف وقت کا بادشاہ ہوگا۔‘‘

Published: undefined

جدیدیت کی محتاط کوششیں

چارلس سوئم کو جدیدیت اور شاہی محل کے قدیم تصورات کے مابین توازن کا خاص طور پر خیال رکھنا ہوگا۔ اپنی والدہ ملکہ الزبتھ ثانی کے انتقال کے بعد سے وہ جذبات کا اظہار اور اپنے نئے کردار کو واضح طور پر سمجھنے کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

Published: undefined

ماحولیاتی تحفظ کے لیے سرگرم تنظیموں، روایتی زراعت، فن تعمیر اور دیگر خود منتخب کردہ کاموں کو بادشاہ چارلس سوئم اب ماضی کی طرح جاری نہیں رکھ پائیں گے کیونکہ برطانیہ میں آئینی بادشاہت کے قوانین میں اس کی ممانعت ہے۔ جہاں تک سیاسی بیانات کا تعلق ہے تو نئے بادشاہ کو شاید ملکہ کا انداز اختیار کرنا ہوگا۔ ملکہ ڈھکے چھپے انداز میں شاذ و نادر ہی اپنی رائے کا اظہار کرتی تھیں۔

Published: undefined

سینٹ جیمز پیلس میں ہفتے کے روز منعقد ہونے والی صدیوں پرانی جانشینی کی رسمی تقریب کے موقع پر نئے بادشاہ چارلس سوئم نے واضح کر دیا کہ وہ شاہی خاندان کی رہنمائی روایتی انداز میں کرنے کے ساتھ ساتھ اکیسویں صدی میں جدیدیت کی طرف بھی گامزن ہوں گے۔ اس کی واضح نشاندہی اس امر سے ہوئی کہ انہوں نے برطانوی تاریخ میں پہلی بار سینٹ جیمز پیلس سے اس نجی تقریب کی ٹیلی وژن پر براہ راست نشریات کی اجازت دی۔ اس اقدام کو برطانوی شاہی خاندان کے آداب و رسومات پر سے پردہ ہٹانے کے مترادف سمجھا جا رہا ہے۔

Published: undefined

یہی نہیں بلکہ پہلی بار اسکاٹ لینڈ کے وزیر اعظم نکولا اسٹرجیون نے بھی جانشینی سے متعلق دستاویز پر دستخط کیے۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے اس طرف کہ بادشاہ چارلس سوئم اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے خطرے سے بچنے کے لیے اور برطانیہ کو متحد رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

Published: undefined

چارلس کے بارے میں کوئی برُے الفاظ نہیں

لندن کے ٹیکسی ڈرائیوروں سے لے کر شاہی محل کے ارد گرد واقع اطالوی ریستورانوں کے ویٹروں تک کہیں بھی نئے بادشاہ چارلس کے بارے میں کوئی بُرے یا منفی الفاظ سننے کو نہیں مل رہے۔ عوام میں ایک ہی تاثر پایا جاتا ہے کہ چارلس انتہائی تجربہ کار ہیں اور وہ اپنی ذمہ داریاں بخوبی انجام دیں گے۔

Published: undefined

بادشاہ چارلس کو جو ایک مزید چیلنج کا سامنا ہوگا اس کا تعلق دولت مشترکہ اور سلطنت کو زیادہ سے زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ مربوط رکھنے سے ہے۔ نیز اپنے اختیارات سے تجاوز نہ کرتے ہوئے بادشاہت کو جدید بنانے کا عظیم کام بھی انہیں کرنا ہوگا۔ ساتھ ساتھ، چارلس سوئم کو اپنے بیٹوں ولیم اور ہیری کے ساتھ صلح کرنے کی بھی کوشش کرنا ہوگی اور اسی امر کو نئے بادشاہ کا ابھی تک کا سب سے بڑا امتحان بھی سمجھا جا رہا ہے۔ یہ بات مشہور ہے کہ اس کام میں تو ملکہ الزبتھ بھی کامیاب نہیں ہو سکی تھیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined