سماج

فٹ بال میچ میں آب دیدہ بچی کے لیے ہزاروں یورو کا تحفہ

ویلز سے تعلق رکھنے والے فٹ بال کے ایک دلدادہ جرمن فٹ بال ٹیم کی ایک ننھی مداح کو بتانا چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں ہر شخص برا نہیں۔ وہ کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے سائبر بُلِنگ کے خلاف آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔

فٹ بال میچ میں آب دیدہ بچی کے لیے ہزاروں یورو کا تحفہ
فٹ بال میچ میں آب دیدہ بچی کے لیے ہزاروں یورو کا تحفہ 

یوئیفا یورو کپ دو ہزار بیس کے سلسلے میں لندن کے ویمبلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ایک کوارٹر فائنل میچ میں برطانیہ نے جرمنی کو شکست دے کر یورو چیمپئن شپ سے باہر کردیا تھا۔ اس میچ کو دیکھنے کے لیے جرمن فٹ بال ٹیم کی ایک ننھی مداح بھی اسٹیڈیم میں موجود تھی لیکن اپنی ٹیم کو شکست سے دوچار ہوتے دیکھ کر وہ آب دیدہ ہوگئی۔

Published: undefined

اس جرمن بچی کو اسٹیڈیم میں نصب بڑی اسکرین اور ٹی وی پر روتے ہوئے دکھائے جانے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سائبر بُلِنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

Published: undefined

سائبر بُلِنگ کے خلاف آگہی

ویلز سے تعلق رکھنے والے جوئل ہِیوز نے سائبر بُلِنگ کا نشانہ بننے والی اس جرمن بچی کے لیے تنتیس ہزار دو سو یورو کی رقم اکٹھا کی ہے۔ ہِیوز کے مطابق اس لڑکی کے روتے ہوئے مناظر ٹی وی اور اسٹیڈیم کی اسکرین پر دکھائے جانے کے بعد اس کو آن لائن ہراساں کیا گیا۔ ہیوز نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس رقم سے سوشل میڈیا کے غیرمحفوظ عنصر کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکے گی۔ ہیوز کے بقول، ''میں اس طرح کی آن لائن بدمعاشی دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتا ہوں۔‘‘

Published: undefined

سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات

ہِیوز نے جرمن بچی کی مدد کے لیے ابتدائی طور پر پانچ سو پاؤنڈ کی رقم کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن کراؤڈ فنڈنگ یعنی لوگوں کی طرف سے آن لائن عطیہ کی مدد سے یہ رقم بہت تیزی بڑھتی گئی۔

Published: undefined

ہیوز اپنے کراؤڈ فنڈنگ پیج justgiving.com پر لکھتے ہیں، ''میں یہ چاہتا ہوں کہ متاثرہ بچی کے والدین یہ رقم اپنی بیٹی کی خوشی پر خرچ کریں تاکہ وہ یہ جان سکے کہ برطانیہ میں ہر کوئی برا نہیں ہے اور ہم دوسروں کا خیال رکھتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ابھی تک اس جرمن بچی کی شناخت نہیں جانتے لیکن وہ امید کرتے ہیں کہ ''سوشل میڈیا کے ذریعے یہ کام ہوسکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined