بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع نوح سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم لیاقت خان کو احمد آباد میں 14 اکتوبر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے میچ کا بے صبری سے انتظار ہے۔ تاہم اس کی وجہ کرکٹ نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔
Published: undefined
شاید 14 اکتوبر کا میچ عالمی سطح پر سب سے زیادہ دیکھا جانے والا کرکٹ میچ ہو گا، تاہم اس موقع پر لیاقت خان کو اس میچ کے نتائج کی پروا نہیں بلکہ اپنی دو سالہ نواسی سے پہلی بار ملنے، اسے اپنی بانہوں میں لینے اور بیٹی کو گلے لگانے کی خواہش ہے۔
Published: undefined
لیاقت خان کی بیٹی سمیعہ کی شادی سن 2019 میں دبئی میں پاکستان کے فاسٹ بالر حسن علی سے ہوئی تھی، تاہم چار برس گزرنے کے بعد بھی وہ اپنے مائیکے کے لیے بھارت کا سفر نہیں کر سکیں۔
Published: undefined
نوح کے چاندنی گاؤں سے تعلق رکھنے والے 63 سالہ خان نے بھارتی میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ''میری اہلیہ نے سن 2021 میں اس وقت پاکستان کا سفر کیا تھا، جب میری بیٹی اپنے پہلے بچے کی امید سے تھیں۔ امید ہے کہ ہم دوبارہ احمد آباد میں ملیں گے۔ میں اپنی نواسی کو اپنی بانہوں میں لینے کا مزید انتظار نہیں کر سکتا۔''
Published: undefined
دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کچھ اس قدر کشیدہ ہیں کہ پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت سے پہلے تک طویل انتظار کے بعد بھی دونوں خاندانوں کے درمیان دوبارہ ملاقات کے امکان پر بے یقینی کے بادل چھائے ہوئے تھے۔ تاہم اب ورلڈ کپ کے دوران ملاقات کے امکانات روشن ہیں۔ لیکن یہ بھی اتنا آسان نہیں تھا۔ پہلے تو پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کے حوالے سے بہت سے سوالات تھے اور پھر ابتدا میں حسن علی کو عالمی کپ کی عارضی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
لیکن گزشتہ ماہ ایشیا کپ کے دوران پاکستانی فاسٹ بالر نسیم شاہ کے زخمی ہونے کے بعد حسن علی کو متبادل کے طور پرٹیم میں رکھنے پر غور کیا گیا۔ پاکستانی ٹیم گزشتہ ہفتے بھارتی شہر حیدرآباد پہنچی تھی، جس میں حسن علی بھی شامل ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی حساسیت اور دونوں ملکوں میں سیاسی تناؤ کے مد نظر لیاقت خان اپنے الفاظ کا استعمال بہت سوچ سمجھ کر کرتے ہیں۔
Published: undefined
بھارت کے معروف انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں انہوں نے کہا: میں نے اپنی زندگی رومی کے اس قول کے مطابق گزاری ہے، جو میں نے روہتک میں کالج کے دنوں میں پڑھی تھی۔ اپنے دل کی سنو، بھیڑ کی نہیں۔' ان کا مزید کہنا تھا، ''میری بیٹی ایمریٹس ایئر لائن میں فلائٹ انجنیئر کے طور پر کام کر رہی تھی اور دبئی میں حسن علی سے ایک باہمی دوست کے ذریعے ملاقات ہوئی تھی۔ اس نے مجھے اس بارے میں بتایا اور میں نے اس کے فیصلے پر کبھی سوال نہیں کیا۔''
Published: undefined
انہوں نے کہا اگر، ''میں اپنے فیصلے کے لیے اس کو مجبور کروں تو تعلیم کا کیا فائدہ؟ وہ تعلیم یافتہ ہے، خود مختار ہے۔ کون پرواہ کرتا ہے کہ چند لوگ ہماری پیٹھ پیچھے کیا کہتے ہیں؟ میں نے اس سے کہا کہ جب تک وہ خوش ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کس سے شادی کر رہی ہے۔ پاکستان میں بھی ہمارے خاندان آباد ہیں، جو تقسیم کے وقت وہاں ہجرت کر گئے تھے۔ حسن ایک خوبصورت دل کے ساتھ نرم طبیعت کے مالک ہیں۔''
Published: undefined
بھارت اور پاکستان کے میچوں کے دوران جب ان کا داماد کھیل رہا ہوتا ہے، تو ان کے گھر میں کیسا ماحول ہوتا ہے، اس پر وہ کہتے ہیں:"میں نے سنیل گاوسکر، کپل دیو، سچن تنڈولکر، محمد اظہر الدین کو دیکھا ہے، لیکن میں ویراٹ کوہلی کا مداح ہوں۔ میں ویراٹ کوہلی سے پیار کرتا ہوں۔''
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا، '' جب میں حسن سے ملوں گا تو میں ان سے درخواست کروں گا کہ وہ میری ٹیم (بھارت) کے کھلاڑیوں سے بھی ملنے میں میری مدد کریں۔ میں ویراٹ کوہلی کے ساتھ ایک تصویر بنوانا چاہتا ہوں، اور راہول ڈراوڑ کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔''
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز