وفاقی جرمن کابینہ نے افراط زر کی وجہ سے 2024ء میں بے روزگار افراد کے لیے مالی الاؤنس بڑھا کر 563 یورو ماہانہ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزیر محنت ہوبیرٹس ہائل نے پہلے ہی اگست کے آخر میں اس اضافے کا اعلان کر دیا تھا۔
Published: undefined
کسی شریک حیات یا پارٹنر کے ساتھ رہنے والے بالغ افراد کے لیے یہ مالی ادائیگی بڑھا کر 506 یورو ماہانہ کر دی جائے گی۔ گزشتہ فیصلے کے مطابق ملنے والے 451 یورو ماہانہ کے مقابلے میں یہ اضافہ تقریباً 12 فیصد بنتا ہے، جس سے ملک میں تقریباً پانچ ملین افراد مستفید ہو رہے ہیں۔
Published: undefined
جنوری میں چانسلر اولاف شولس کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل مخلوط حکومت نے سماجی بہبود کے لیے ایک بڑااصلاحاتی پیکج متعارف کرایا تھا، جو طویل المدتی بنیادوں پر بے روزگار افراد کے لیے 2005ء سے لاگو ہارٹس فور نامی بینیفٹ پروگرام کی جگہ لے گا۔
Published: undefined
ان اصلاحات کے بعد اس نئے منصوبے Bürgergeld یعنی ''شہریوں کے لیے رقم‘‘ کے تحت بے روزگار افراد کے لیے افراط زر کے حساب سے رقم کی ایڈجسٹمنٹ پہلے کے مقابلے میں کافی زیادہ تیزی سے کی جا سکتی ہے۔ اس کا مقصد بے روزگار افراد کو بہتر پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرنا بھی ہے۔
Published: undefined
بچوں والے شہریوں کے لیے بھی فوائد میں اضافہ ہونا طے ہے۔ 15 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں والے خاندانوں کے لیے 2024 میں فی بچہ ماہانہ الاؤنس 420 یورو سے بڑھ کر 471 یورو ہو جائے گا۔ سات سے 14 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے یہ مالی مدد 348 یورو سے بڑھا کر 390 یورو ماہانہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اسی طرح چھ سال تک کی عمر والے بچوں کی وجہ سے ملنے والا ماہانہ الاؤنس 318 یورو فی کس سے بڑھا کر 357 یورو ماہانہ کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
بے روزگاری کے باعث ملنے والی مالی امداد میں اضافے کے متوازی، پناہ کے متلاشی افراد کو ملنے والے مالی فوائد بھی افراط زر کی شرح کی نسبت سے سالانہ بنیادوں پر ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔ سماجی امور کی وفاقی وزارت کے مطابق پناہ کے متلاشی افراد کو 228 یورو ماہانہ کی رقم خوراک، رہائش، ہیٹنگ یا کپڑوں جیسی بنیادی ضروریات پر خرچ کرنے کے ساتھ ساتھ 182 یورو کی اضافی رقم نقد اخراجات کے لیے بھی دی جاتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined