جرمنی نے اسرائیلی مؤرخ گیڈیون گرائف کو ملک کا اعلیٰ شہری اعزاز دینے کا ارادہ بدل دیا ہے۔ کیونکہ، سربرینتسا قتلِ عام پر گرائف کے مؤقف پر تنقید کی جا رہی ہے۔ گرائف کے زیادہ تر مطالعاتی کام کا مرکز ہولوکاسٹ رہا ہے، تاہم انہوں نے ایسی مقالے بھی شائع کیے، جن میں ناقدین کے مطابق انہوں نے دوسری عالمی جنگ کے دوران کروشیا کی آزاد ریاست کے سرب متاثرین کی تعداد کو بڑھا کر پیش کیا۔ کروشیا کی آزاد ریاست نازی حکومت کی کٹھ پتلی تھی، جس نے سربوں، یہودیوں اور روما کا قتلِ عام کیا تھا۔
Published: undefined
یہ کمیشن میلوراڈ ڈوڈک نے تشکیل دیا تھا، جو اس وقت بوسنیا کی صدارت کے سرب رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈوڈک نے بوسنیا اور ہرزیگوینا سے سرب اکثریتی جمہوریہ سرپسکا کی علیحدگی پر بھی زور دیا ہے۔
Published: undefined
1995ء میں امریکا کے ثالثی میں کیے جانے والے ایک امن معاہدے کی رو سے سربرینتسا کو سربیا کے زیر انتظام جمہوریہ سرپسکا کے حصے کے طور پر ہی رہنے دیا گیا تھا۔ جمہوریہ سرپسکا موجودہ بوسنیائی ریاست کے دو اہم خود مختار علاقوں میں سے ایک ہے۔
Published: undefined
26 برس قبل سرب فورسز نے مشرقی بوسنیائی قصبے سربرینتسا کے آس پاس آٹھ ہزار سے زائد بوسنیائی مردوں اور لڑکوں کو قتل کر دیا تھا، جن میں زیادہ تر مسلمان تھے۔
Published: undefined
ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں سابق یوگوسلاویہ کے لیے بین الاقوامی جنگی جرائم کے ٹریبونل کے فیصلے میں سربرینتسا قتلِ عام کو نسل کشی کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined