جرمنی کی جنوب مغربی رياست باڈن ورٹمبرگ ميں ايک عجيب و غريب واقعہ پيش آيا۔ گزشتہ جمعے يعنی اٹھائيس اکتوبر کی شام ايک چھوٹے سے شہر لانگنن سلنگن ميں پوليس کو ايک کال موصول ہوئی۔ ٹيلیفون کال پر بےانتہا گھبرائی ہوئی ايک خاتون نے پوليس سے کہا کہ انہيں فوراً مدد درکار ہے اور وہ مزيد گاڑی چلانے کے قابل نہيں۔ پوليس افسران فوری طور پر متاثرہ خاتون کے پاس پہنچ گئے۔ لیکن جب ان کی گاڑی کی تلاشی لی گئی تو اس میں سے کچھ بھی برآمد نہيں ہوا۔ تب تک متاثرہ خاتون کی گھبراہٹ ميں بھی کچھ کمی آ چکی تھی۔
Published: undefined
مزيد پوچھ گچھ سے پتا چلا کہ خاتون کو مکڑیوں سے شديد ڈر لگتا ہے۔ تلاشی ميں کچھ نہ ملنے کے بعد خاتون اپنی گاڑی ميں بيٹھ کر اپنی منزل مقصود کی طرف روانہ ہو گئيں۔
Published: undefined
جرمن نیوز ایجنسی کے مطابق يہ نہ ہی کوئی بھونڈا مذاق تھا اور نہ ہی ايک چھوٹی سے بات کو بڑھا چڑھا کر پيش کیا گیا ہے۔ 'اريکھنوفوبيا‘ يعنی مکڑوں اور مکڑيوں سے خوف ايک حقيقی طبی صورت حال ہے۔ اس کے متاثرين عموماً سونے سے قبل اپنے بستر کو کئی کئی مرتبہ ديکھتے ہيں کہ آس پاس کہيں کوئی مکڑی نہ ہو۔ ايسے افراد جنگلات وغيرہ ميں چہل قدمی سے بھی گريز کرتے ہيں تاکہ آٹھ ٹانگوں والی اس مخلوق سے ان کا واسطہ نہ پڑے۔
Published: undefined
'اريکھنوفوبيا‘ سے متاثرہ افراد کے سامنے اگر کوئی مکڑی آ جائے تو فوراً ان کے پسينے چھوٹ جاتے ہيں۔ کئی واقعات ميں ان کے دل کی دھڑکن تيز ہو جاتی ہے۔ ماہرين کے مطابق مردوں کے مقابلے ميں عموماً خواتين 'اريکھنوفوبيا‘ کا زيادہ شکار بنتی ہيں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined