فیس بک کے بارے میں جرمنی میں یہ حکم شمالی جرمن صوبے ہیمبرگ میں عام صارفین کے نجی کوائف کے تحفظ کے نگران ریاستی کمشنر یوہانس کاسپار نے جاری کیا۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ فیس بک کی طرف سے واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا استعمال کیے جانے سے یہ شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے کہ یوں فیس بک کی طرف سے صارفین کے ایسے تفصیلی انفرادی پروفائل تیار کیے جا سکتے ہیں، جن کا بعد ازاں غلط استعمال بھی ہو سکتا ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
ہیمبرگ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر کاسپار نے فیس بک کو واٹس ایپ صارفین کے کوائف استعمال کرنے سے روکنے کی وجہ واٹس ایپ کی وہ نئی پالیسی بتائی، جو یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کے عین منافی ہو سکتی ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
فیس بک کے جرمنی میں صدر دفاتر ہیمبرگ میں ہیں اور اسی لیے اس کمپنی کو یہ حکم اسی جرمن صوبے کے ریگولیٹرز نے دیا ہے۔ فوری طور پر فیس بک کو کم از کم تین ماہ کے لیے واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا استعمال نا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
یوہانس کاسپار کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''یہ حکم اس لیے جاری کیا گیا ہے کہ جرمنی بھر میں ان کئی ملین صارفین کے نجی کوائف سے متعلق ان کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے، جنہوں نے واٹس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے ماضی میں اس کمپنی کی طرف سے خدمات کی شرائط کو قانوناﹰ تسلیم کیا تھا۔‘‘
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
انہوں نے کہا، ''یہ ضروری ہے کہ صارفین کو ان کے نجی کوائف کے ایسے استعمال سے پیدا ہونے والے خطرات سے بچایا جائے، جو غیر شفاف ہو اور نقصانات کا باعث بن سکتا ہو۔‘‘اس فیصلے کے جواب میں جرمنی میں فیس بک کے اعلیٰ نمائندوں نے کہا ہے کہ وہ تمام تر قانونی امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جا سکے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
ہیمبرگ میں ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیٹرز نے فیس بک کو جو حکم دیا ہے، اس کی وجہ واٹس ایپ کی اس کے صارفین کے لیے اعلان کردہ نئی پالیسی بنی۔ اس پالیسی کے تحت دنیا بھر میں واٹس ایپ کے تقریباﹰ 1.5 بلین صارفین کو ایسی شرائط تسلیم کرنے کے لیے 15 مئی تک کا وقت دیا گیا ہے، جن کی وجہ سے فیس بک کو واٹس ایپ صارفین کے نجی ڈیٹا تک وسیع تر رسائی حاصل ہو جائے گی۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
اسی لیے واٹس ایپ کی طرف سے اس کے صارفین کو ان دنوں یہ مشورے بھی دیے جا رہے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنی ایپ کو اپ ڈیٹ کر لیں اور ساتھ ہی اس کے استعمال کی نئی شرائط بھی تسلیم کر لیں۔جرمنی میں تقریباﹰ 82 ملین کی آبادی میں واٹس ایپ صارفین کی تعداد 60 ملین کے قریب ہے جبکہ پوری دنیا میں واٹس ایپ کی انسٹنٹ میسجنگ سروس استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.5 بلین سے زیادہ بنتی ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
انسٹنٹ میسجنگ سروس واٹس ایپ کو فیس بک نے 2014ء میں 19 بلین ڈالر کے عوض خریدا تھا۔ اب فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ کی کوشش ہے کہ وہ واٹس ایپ کو بھی فیس بک کے لیے زیادہ سے زیادہ آمدنی کے لیے استعمال کریں۔اسی لیے فیس بک کی طرف سے واٹس ایپ صارفین کے نجی ڈیٹا کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
دریں اثناء واٹس ایپ کو اپنے کاروبار میں 'سگنل‘ اور 'ٹیلی گرام‘ جیسی ایپس کی طرف سے بڑھتے ہوئے مقابلے کا سامنا بھی ہے۔ یہ دونوں پلیٹ فارم ہی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے ہاں صارفین کی پرائیویسی اور ان کے پرسنل ڈیٹا کا تحفظ واٹس ایپ کے مقابلے میں کہیں بہتر اور مؤثر انداز میں کیا جاتا ہے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
فیس بک کے دنیا بھر میں اپنے صارفین کی تعداد بھی اربوں میں بنتی ہے۔ اس کمپنی کے لیے ہیمبرگ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر کا فیصلہ صرف جرمنی کی حد تک ہی بہت نقصان دہ نہیں ہو گا بلکہ اس کے اثرات یورپی سطح پر بھی وسیع اور شدید ہو سکتے ہیں۔اس کا سبب یہ ہے کہ ہیمبرگ کے ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر کاسپار نے یورپی یونین سے بھی مطالبہ کر دیا ہے کہ وہ بھی فیس بک پر پابندی لگا دے کہ وہ واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا استعمال نا کرے۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
اگر یورپی یونین نے بھی یہ ممانعت کر دی، تو 27 ممالک پر مشتمل اس بہت بڑی یورپی منڈی کو دیکھتے ہوئے یہ امر یقینی ہے کہ یہ فیس بک کے لیے بہت بڑا دھچکا ہو گا۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 13 May 2021, 4:24 AM IST