سماج

یوکرین: جرمن صدر شٹائن مائر کییف کے دورے پر

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے پہلے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا دورہ منسوخ کر دیا تھا، تاہم اس فیصلے کے چند روز بعد ہی وہ یوکرین کے دورے کے تحت دارالحکومت کییف میں ہیں۔

یوکرین: جرمن صدر شٹائن مائر کییف کے دورے پر
یوکرین: جرمن صدر شٹائن مائر کییف کے دورے پر 

جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر منگل کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کییف پہنچے۔ رواں برس 24 فروری کو روسی حملے کے بعد سے شٹائن مائر کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ ہے۔

Published: undefined

صدر نے اپنی کییف آمد کے بعد کہا، ''یوکرینی عوام کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ ہم نہ صرف آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بلکہ ہم اقتصادی، سیاسی اور عسکری طور پر بھی یوکرین کی حمایت جاری رکھیں گے۔''

Published: undefined

اپنے گھروں میں موجود جرمنوں کے لیے شٹائن مائر کا کہنا تھا،"ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یوکرین کے لوگوں کے لیے اس جنگ کا کیا مطلب ہے۔ یہاں کتنی تکالیف اور کس قدر تباہی ہوئی ہے۔ یوکرین کے لوگوں کو ہماری ضرورت ہے۔''

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا، ''میرے لیے خاص طور پر ڈرون، کروز میزائلوں اور راکٹوں کے ساتھ ہی فضائی حملوں کے اس ماحول میں، یوکرائنی عوام کے لیے یکجہتی کا پیغام دینا اہم تھا۔'' جرمن صدر نے کہا کہ وہ اس ملک میں آ کر ''بہت خوش'' ہیں، اور انہوں نے یوکرینیوں کے ''حوصلے، استقامت اور غیر متزلزل عزم'' کی تعریف بھی کی۔

Published: undefined

پہلے سے ایک طے شدہ پروگرام کے تحت جرمن صدر کو گزشتہ جمعرات کے روز ہی یوکرین پہنچنے کی توقع تھی۔ تاہم کییف پر روسی میزائلوں اور ڈرونز سے حملوں کی وجہ سے سکیورٹی کی صورتحال کشیدہ ہو گئی تھی، اسی لیے مختصر نوٹس پر یہ دورہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔

Published: undefined

صدر کے دفتر کے ایک اعلی اہلکار نے بتایا کہ جرمنی میں سکیورٹی حکام اور وزارت خارجہ نے شٹائن مائر کو اس وقت نہ جانے کا مشورہ دیا تھا اور پھر بعد میں اس دورے کو جلد ہی دوبارہ شیڈول کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

Published: undefined

تاہم دیگر رہنماؤں نے پہلے سے طے شدہ پرگرام کے تحت اسی روز کییف کا اپنا دورہ جاری رکھا تھا۔ مثال کے طور پر سوئٹزر لینڈ کے صدر اگنازیو کیسس نے اسی روز کییف کا دورہ کیا، جس دن جرمن صدر شٹائن مائر کو بھی وہاں پہنچنا تھا۔

Published: undefined

اپریل میں دورہ ناکام رہا تھا

اس سے قبل جرمن صدر نے اپریل میں ہی پولینڈ، لتھوانیا، ایسٹونیا اور لاتویا کے صدور کے ساتھ کییف کے دورے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تاہم یوکرین کی حکومت نے روس کے ساتھ جرمن صدر کے دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، شٹائن مائر کے دعوت نامے کو منسوخ کر دیا تھا۔

Published: undefined

یوکرین کے اس موقف پر جرمن سیاستدانوں نے کافی ناراضی ظاہر کی تھی۔ حالانکہ جرمن صدر نے خود اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ روس کے حوالے سے ان کی بعض پالیسیاں درست نہیں تھیں۔

Published: undefined

بالآخر مئی کے اوائل میں شٹائن مائر اور ان کے یوکرینی ہم منصب وولودمیر زیلینسکی کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی اور دونوں سفارتی فضا کو صاف کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ یوکرینی صدر نے ذاتی طور پر اپنے جرمن ہم منصب کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی تھی۔ اس دوران کئی جرمن سیاستدان جنگ زدہ ملک کا سفر کر چکے ہیں، جن میں جرمن چانسلر اولاف شولس بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined