فرانس کی ایک عدالت نے ایک شہری کونسل کے اُس فیصلے کو معطل کر دیا ہے، جس کے تحت مسلمان خواتین کو سوئمنگ پولز میں برکینی پہننے کی اجازت دی گئی تھی۔ الپائن شہر گرونوبل کی انتظامی عدالت نے کونسل کے فیصلے کے خلاف یہ حکم سنایا۔
Published: undefined
عدالت کا دلیل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کونسل کی طرف سے برکینی پہننے کی اجازت فراہم کرنا ''عوامی خدمات میں غیر جانبداری کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔‘‘
Published: undefined
دوسری جانب فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ درمیناں نے بدھ کی شام ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں اس عدالتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ''بہترین خبر‘‘ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
یہ فیصلہ ایک طویل عرصے سے جاری اُس تنازعے میں تازہ ترین پیش رفت ہے، جس نے فرانس کی سیکولر اقدار کے حامیوں کو ان لوگوں کے خلاف کھڑا کر دیا ہے، جو یہ بحث کرتے ہیں کہ برکینی پر پابندی امتیازی سلوک ہے۔
Published: undefined
برکینی زیادہ تر مسلمان خواتین پہنتی ہیں اور فرانس میں یہ ایک عرصے سے تنازعے کا سبب بنی ہوئی ہے۔ ناقدین برکینی کو ''فرانس کی اسلامائزیشن‘‘ کی ایک علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
Published: undefined
جنوب مشرقی فرانس کے ایسر ریجن کے گورنر نے عدالت سے کہا تھا کہ وہ جون میں قوانین کی تبدیلی کو نافذ ہونے سے روکنے کے لیے مداخلت کرے۔
Published: undefined
سوئمنگ پولز میں برکینی پہننے کی اجازت گرونوبل شہر کے میئر ایرک پیول نے دی تھی۔ یہ فرانس کی گرین پارٹی کے مشہور سیاستدانوں میں سے ایک ہیں اور مقامی سطح پر بائیں بازو کے وسیع اتحاد کی قیادت کرتے ہیں۔
Published: undefined
کونسل نے قوانین میں تبدیلی کی جو منظوری دی تھی، اس کے مطابق سوئمنگ کے لیے روایتی لباس کی بجائے ہر قسم کے نہانے کے سوٹ کی اجازت ہوتی۔ اس نئے قانون کے مطابق خواتین کو 'ٹاپ لیس‘ ہو کر سوئمنگ کرنے کی بھی اجازت ہے۔
Published: undefined
جج کا فیصلہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ کونسل کی طرف سے قانون میں تبدیلی کا مطلب ہے کہ کچھ لوگ کونسل سوئمنگ پولز میں معمول کے ڈریس کوڈ کا احترام نہ کرنے کے لیے مذہب کا استعمال کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
فرانسیسی حکومت ''اسلامی علیحدگی پسندی یا اسلامی شناخت‘‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئے قانون کے تحت، جسے گزشتہ سال پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، ان فیصلوں کو چیلنج کر سکتی ہے، جس کے بارے میں شبہ ہو کہ اس سے فرانس کی ''سخت سیکولر روایات‘‘ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ پارلیمان سے منظور ہونے والے اس قانون کا مقصد مذہب کو ریاست سے الگ رکھنا بتایا گیا تھا۔
Published: undefined
برکینی کے حوالے سے پہلا تنازعہ اس وقت کھڑا ہوا تھا، جب فرانس کے ساحلی علاقوں کے مئیرز نے سن 2016ء میں پہلی مرتبہ اس پر پابندی عائد کی تھی۔
Published: undefined
اس کے تین برس بعد خواتین کا ایک گروپ برکینی پہن کر زبردستی گرونوبل کے سوئمنگ پول میں داخل ہو گیا تھا، جس سے سیاسی ہلچل مچ گئی تھی۔
Published: undefined
سن 2019ء میں فرانس کے ایک مشہور سپورٹس برانڈ کو اس وقت شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب اس نے ''سپورٹس حجاب‘‘ متعارف کروایا تھا۔ وہ دوڑ کے دوران مسلمان خواتین پہن سکتی تھیں۔ لیکن شدید تنقید کے بعد اسے لانچ نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
برکینی کے بارے میں یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب فرانسیسی مسلم خواتین فٹبالرز مسابقتی میچوں کے دوران مذہبی علامات پہننے پر پابندی کو ختم کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔ اس پابندی کے خاتمے کی صورت میں خواتین سر ڈھانپ کر فٹ بال کھیل سکنے کی پوزیشن میں آ جائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined