وفاقی جرمن پبلک پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ عسکریت پسند تنظیم حماس کے چار اراکین کو برلن اور نیدرلینڈز سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ انہیں یورپ میں یہودی اداروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے شبہے اور بالخصوص برلن میں ہتھیاروں کو تلاش اور ذخیرہ کرنے کی کوششوں کے متعلق پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
Published: undefined
ان افراد کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ حماس کے معروف رکن ہیں اور ان کا تنظیم کی فوجی شاخ سے گہرا تعلق ہے۔ ان میں سے ایک کے پاس ڈچ شہریت ہے، دو لبنان میں پیدا ہوئے تھے جب کہ ایک دیگر مصری شہری ہے۔ وفاقی جرمن وزیر انصاف مارکو بش مین نے ان گرفتاریوں کے بعد کہا کہ "اسرائیلی آبادی پر خوفنا ک حملوں کے بعد ہمارے ملک میں حالیہ ہفتوں میں یہودی اداروں میں یہودیوں پر حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔"
Published: undefined
انہوں نے کہا، "لہذا ہمیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کرنی چاہئے کہ ہمارے ملک میں اب یہودیوں کو اپنی حفاظت کے حوالے سے خوفزدہ نہ ہونا پڑے۔"
Published: undefined
کارسلروہے میں واقع وفاقی جرمن کے دفتر استغاثہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ افراد "حماس کے عسکری ونگ کی قیادت "سے" ایک قریبی رابطے " کے ذریعہ رابطے میں تھے۔خیال رہے کہ اسرائیل، امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، جرمنی اور بعض دیگر ملکوں نے حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔
Published: undefined
لیکن تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری کا تعلق حماس کے اسلحے کے ایک ذخیرے سے ہے، جو مستقبل میں یورپ میں یہودی اداروں پر ممکنہ حملوں کے لیے تیار کیا جارہا تھا۔ استغاثہ کا الزام ہے کہ برلن میں رہنے والے افراد میں سے ایک کو رواں سال کے اوائل تک ہتھیاروں کو چھپانے کے لیے ایک انڈر گراونڈ جگہ تلاش کرنے اور ہتھیاروں کو برلن کے علاقے میں منتقل کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ برلن میں مقیم تین افراد، بشمول روٹرڈیم سے گرفتار شخص، نے مبینہ طور پر ہتھیاروں کو رکھنے کے لیے جگہ تلاش کرنے میں مدد کی تھی۔
Published: undefined
تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ انہیں یقین نہیں کہ اس سازش کا حماس کے سات اکتوبر کے حملوں یا اس کے بعد اسرائیل کے ردعمل سے براہ راست تعلق تھا۔ اس کے بجائے ان کا کہنا تھا کہ ان کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس کی منصوبہ بندی مذکورہ واقعات سے پہلے ہی کی گئی تھی۔ جرمنی اور یورپ کے تفتیش کارمشرقی وسطیٰ کے تنازعات کے درمیان دہشت گردی کی ممکنہ سازشوں کے خدشات کے مدنظر کافی چوکنا ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
جمعرات کو ڈنمارک پولیس نے بتایا کہ اس نے ایک دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنا دیا اور چار افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تین مشتبہ افراد کو ڈنمارک میں گرفتار کیا گیا جب کہ چوتھے کو ہالینڈ سے گرفتار کیا گیا۔ ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹے فریڈرکسن نے برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں کہا کہ یہ انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا، ''بدقسمتی سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہم ڈنمارک میں کس سنگین صورتحال سے نمٹ رہے ہیں۔''
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined