موٹر ساز امریکی کمپنی فورڈ نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ بھارت میں کاروں کی تیاری بند کررہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ بھارتی بازار میں پائیدار جگہ بنانے کی اس کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
فورڈ نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ 10برس کے دوران اسے دو ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جبکہ سن 2019 میں اس کے80 کروڑ ڈالر کے اثاثے بے کار ہوگئے۔
Published: undefined
فورڈ کے بھارت میں صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر انوراگ مہروترانے ایک بیان میں کہا،”ہم طویل مدتی منافع حاصل کرنے کے لیے ایک پائیدار راستہ تلاش کرنے میں ناکام ہوگئے۔"
Published: undefined
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کمپنی کو امید ہے کہ اس کی تنظیم نو پر لگ بھگ دو ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا۔ اس میں سے 60 کروڑ ڈالر تو اسی سال یعنی سن 2021 میں ہی خرچ ہوجائیں گے جبکہ اگلے برس 1.2 ارب ڈالر کا خرچ ہوگا۔ بقیہ اخراجات آنے والے برسوں میں ہوں گے۔
Published: undefined
فورڈ نے کہا ہے کہ وہ بھارت میں فروخت کے لیے کاروں کی تیاری کا کام فوراً بند کررہی ہے۔ گزشتہ برس ہارلے ڈیوڈسن نے بھی بھارت سے واپس جانے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ جنرل موٹرس نے سن 2017 میں بھارت چھوڑ دیا تھا۔
Published: undefined
فورڈ کمپنی مغربی گجرات کے سناند میں واقع کارخانے کو بھی اس سال کے اواخر تک بند کردے گی، جہاں ایکسپورٹ کے لیے کاریں تیار کی جاتی ہیں۔
Published: undefined
چینئی کے کارخانے میں فورڈ کاروں کے انجن تیار کیے جاتے ہیں اور انہیں اسمبل بھی کیا جاتا ہے۔ کارخانے کو اگلے سال کی دوسری سہ ماہی تک بندکردیا جائے گا۔ اس فیصلے سے بھارت میں اس کے تقریباً چار ہزار ملازمین متاثر ہوں گے۔
Published: undefined
امریکی ملٹی نیشنل کمپنی کے اس فیصلے کو وزیر اعظم نریندر مودی کے اولوالعزم پروگرام 'میک ان انڈیا‘ کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
Published: undefined
آئی ایچ ایس مارکیٹ نامی کمپنی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر گورو وانگال نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا،”یہ بھارت میں کاروں کی مینوفیکچرنگ کے لیے ایک بہت بڑا دھچکا ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا،'' بھارت میں کار تیار کرکے امریکا ایکسپورٹ کرنے والی یہ واحد کمپنی تھی۔ اور وہ ایسے وقت میں بھارت سے جارہی ہے جب ہم (بھارت) کار تیار کرنے والوں کو پروڈکشن کے لیے مراعات دینے پر غور کررہے ہیں۔"
Published: undefined
کار فروخت کرنے والوں کی بھارتی انجمن 'فیڈریشن آف آٹوموبائلس ڈیلرز ایسوسی ایشن‘ نے کہا کہ انہیں اس اعلان سے صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کمپنی کے اس فیصلے سے کار کی ڈیلرشپ سے وابستہ تقریباً 40 ہزار ملازمین متاثرہوں گے۔
Published: undefined
ایسوسی ایشن کے صدر ونکیش گلاٹی نے ایک بیان میں کہا،” مہروترا نے خود مجھے فون کیا اور بتایا کہ وہ ان ڈیلروں کو مناسب معاوضہ دیں گے جو کسٹمرس کو اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔ گوکہ یہ اچھی شروعات ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے۔"
Published: undefined
بھارت میں 400 دکانیں فورڈ کی کاریں فروخت کرتی ہیں۔ انہوں نے اس پر تقریباً بیس ارب بھارتی روپے کی سرمایہ کاری کررکھی ہے۔ ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ کمپنی پانچ ماہ قبل تک نئے ڈیلر بناتی رہی ہے۔ ” ان ڈیلروں کے لیے ان کی پوری زندگی میں یہ سب سے بڑا مالی خسارہ ہوگا۔"
Published: undefined
بھارت میں کاروں کی مارکیٹ پر جاپانی ملٹی نیشنل کمپنی سوزوکی کی اجارہ داری ہے۔ ملک میں مجموعی طور پر فروخت ہونے والی کم قیمت کی کاروں میں سے تقریباً 50 فیصد سوزوکی کی ہوتی ہیں۔
Published: undefined
فورڈ بھارت کی کارمارکیٹ میں 90 کی دہائی میں داخل ہوئی۔ اسے دنیا کے سب سے بڑے کارمارکیٹ میں سے ایک بھارت سے کافی امیدیں تھیں۔ لیکن قیمتوں کے لحاظ سے کافی حساس سمجھے جانے والے بھارت میں اسے اپنی جگہ بنانے کے لیے کافی جدوجہد کرنا پڑی۔
Published: undefined
سن 2019 میں فورڈ نے اپنے بھارتی اثاثے مقامی کمپنی مہندرا اینڈ منہدرا کو منتقل کرنے کا معاہدہ کیا۔ لیکن کوورنا وائرس کی وبا کے سبب خراب صنعتی حالات کو وجہ بتاکرانہوں نے اس معاہدہ کو رواں سال کے اوائل میں منسوخ کردیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز