تہران نے بتایا کہ اس نے متحدہ عرب امارات کے لیے نئے سفیر کی تقرری کر دی ہے اور رضا امیری جلد ہی اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔ اگست میں متحدہ عرب امارات نے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے اور وہاں اپنے سفیر کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔ یہ نئی پیش رفت خلیجی ریاستوں اور ایران کے درمیان تعلقات کو ازسرنو استوار کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سن 2016 میں ایک معروف شیعہ رہنما کو سعودی حکومت کی جانب سے پھانسی دیے جانے کے بعد ایرانی مظاہرین نے تہران میں سعودی سفارت خانے پرحملہ کر دیا تھا، جس کے بعد ریاض نے تہران کے ساتھ تعلقات منقطع کرلیے تھے۔ متحدہ عرب امارات نے بھی بعد میں ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کم کر لیے تھے۔
Published: undefined
ایران اور سعودی عرب کے درمیان برسوں کی مخاصمت نے خلیج میں استحکام اور سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کردیا تھا اور اس سے مشرق وسطیٰ سے لے کر یمن تک تصادم کو بھی ہوا ملی تھی۔ لیکن گزشتہ ماہ ایک غیر معمولی تبدیلی اس وقت آئی جب چین کی ثالثی میں ریاض نے تہران کے ساتھ اپنے تعلقات دوبارہ قائم کر لیے۔
Published: undefined
متحدہ عرب امارات کا دوبئی ایک طویل مدت سے بیرونی دنیا کے ساتھ ایران کا سب سے اہم رابطہ رہا ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے لیے ایران کے نئے سفیر رضا امیری وزارت خارجہ میں بیرون ملک مقیم ایرانیوں کے دفتر میں ڈائریکٹر جنرل کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
Published: undefined
ایک ایرانی سرکاری عہدیدار اور سعودی ملکیت والے اخبار کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور ان کے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کے درمیان جمعرات کے روز بیجنگ میں ملاقات ہونے والی ہے۔ دونوں ملکوں کے اعلیٰ ترین عہدیداروں کے مابین گزشتہ سات برسوں کے دوران یہ پہلی ملاقات ہو گی۔
Published: undefined
ایک اعلیٰ ایرانی عہدیدار نے خبر رساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا،"چین کی سہولت کاری میں دونوں وزرائے خارجہ 6 اپریل کو بیجنگ میں ایک دوسرے سے ملاقات کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔" سعودی ملکیت والے اخبار الشرق الاوسط نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس ملاقات میں گذشتہ ماہ اعلان کردہ تعلقات کی بحالی کے لیے معاہدے کے مواد کو فعال کرنے اور سفیروں تبادلے کے طریقہ کار پر بات کی جائے گی۔
Published: undefined
اخبار کے مطابق "سعودی اور ایرانی وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے لیے چین کا انتخاب ایک معاہدے تک پہنچنے اور دونوں ممالک کے درمیان رابطے میں سہولت فراہم کرنے میں بیجنگ کے مثبت کردار کی توسیع کا حصہ ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined