فائرنگ کے اس تبادلے میں ہلاکتوں کے حوالے سے دونوں جانب سے فی الحال کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی اس کی وجہ بتائی گئی ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حدود میں تمام سرکاری اور نجی سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق افغانستان کے مشرقی صوبے ننگر بار میں طالبان پولیس انتظامیہ کے ایک ترجمان کا کہنا تھا، "سرحد بند ہے، ہم اس کی تفصیلات بعد میں بتائیں گے۔"
Published: undefined
روئٹرز کے مطابق پاکستانی فوج، پولیس اور سرکاری ترجمان فوری طور پر تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے لیکن علاقے میں دو پاکستانی سکیورٹی عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ سرحد کو بند کر دیا گیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
Published: undefined
پاکستان کی طرف کے علاقے لنڈی کوتل کے رہائشی محمد علی شنواری نے روئٹرز کو بتایا کہ سرحد اتوار کی رات دیر گئے بند کر دی گئی تھی اور فائرنگ پیر کی علی الصبح شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا، "ہم نے صبح جب گولیوں کی آواز سنی، تو ہمیں فکر ہوئی اور شک گزرا کہ دونوں ممالک کے فوجیوں نے لڑائی شروع کر دی ہے۔"
Published: undefined
افغان۔ پاکستان سرحد پر ایک دوسرے کی جانب فائرنگ عام بات ہے۔ ماضی میں مختلف اسباب کی بنا پر دونوں ملک طورخم سرحد کے علاوہ جنوب مغربی پاکستان میں چمن سرحد کو بھی بند کرچکے ہیں۔ افغانستان کے لیے تجارت اور سفر کے سلسلے میں یہ دونوں سرحدی گزرگاہیں کافی اہم ہیں۔
Published: undefined
طورخم پاکستان اور افغانستان کے درمیان واحد سرحدی گزرگاہ ہے جہاں سے پاکستانی حکام افغان مریضوں کے ایک یا دو رشتہ داروں کو آسان شرائط کے ساتھ علاج کے لیے پاکستان آنے کی اجازت دیتے ہیں۔
Published: undefined
گذشتہ جمعے کو طورخم بارڈر پر تعینات پاکستانی سکیورٹی حکام نے افغانستان سے آنے والے مریضوں کے ساتھ "غیر ضروری مددگاروں" پر پابندی کا فیصلہ کیا، جس پر طالبان حکومت نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پہلے تو وہاں سے مریضوں کی پاکستان جانے پر پابندی لگائی اور بعد ازاں رات کو سرحد کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔
Published: undefined
ایک پاکستانی پولیس اہلکار خالد خان نے سرحد بند کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف طورخم میں طالبان کے مقرر کردہ کمشنر ملاّ محمد صادق نے کہا، "پاکستان اپنے وعدوں پر عمل نہیں کررہا ہے، اس لیے سرحدی گذرگاہ کو بند کیا جارہا ہے۔" انہوں نے تاہم اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔ صادق نے افغان شہریوں کو اگلی اطلاعات تک سرحد پار کرنے کے لیے سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
Published: undefined
دریں اثنا پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کی دھرتی سے ابھرنے والی عسکریت پسندی کا خطرہ دنیا کو متاثر کرسکتا ہے۔ دوسری طرف طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو اس طرح کے معاملات عوامی فورمز کے بجائے باہمی ملاقاتوں میں اٹھانے چاہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined