ڈورٹمنڈ میں فائر بریگیڈ کے شعبے کی طرف سے منگل 11 اپریل کے روز بتایا گیا کہ اسے سرخ رنگ کی اس گلہری کے ایک مین ہول کے ڈھکن میں پھنسے ہونے کی اطلاع ایک خاتون راہ گیر نے دی تھی۔ اس جانور کو وہاں پھنسے ہوئے دیکھ کر پہلے تو اس خاتون نے خود اسے رہائی دلانے کی کوشش کی، لیکن جب وہ کامیاب نہ ہو سکی تو اس نے ایمرجنسی نمبر پر فون کر کے فائر بریگیڈ کے عملے کو بلا لیا۔
Published: undefined
یہ گلہری گٹر کے ڈھکن میں اتنی بری طرح پھنسی ہوئی تھی کہ عام طور پر بہت شرمیلا سمجھا جانے والا یہ ننھا سا جانور بہت چڑچڑا اور بدگمان ہو گیا تھا۔ فائر بریگیڈ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس خوف زدہ گلہری نے شروع میں اپنی مدد کرنے والی خاتون راہ گیر کو کاٹنے کی کوشش بھی کی تھی۔ اس پر خاتون نے عقل مندی یہ کی کہ اس نے اس جانور کو اپنی شال سے ڈھانپ دیا تاکہ وہ کچھ پرسکون ہو جائے اور اس کے بعد ہی اس نے ایمرجنسی نمبر پر کال کی تھی۔
Published: undefined
اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کی ایک گاڑی تو فوراﹰ ہی موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کارکنوں نے بڑی احتیاط سے مین ہول کا ڈھکن بھی اٹھا لیا تاکہ اس گلہری کو بچایا جا سکے۔ لیکن فائر بریگیڈ کے بیان کے مطابق، ''اس ننھے سے جانور کو رہائی دلانا اس لیے بہت پیچیدہ عمل ہو گیا تھا کہ یہ گلہری انتہائی بےصبری ہو چکی تھی اور اپنے بچانے والوں سے تعاون نہیں کر رہی تھی۔‘‘
Published: undefined
لیکن پھر امدادی کارکنوں کی کوششیں کامیاب ہو ہی گئیں، اس گلہری کو زخمی ہوئے بغیر رہائی ملی تو ایک ہی لمحے میں وہ چھلانگیں بھرتی قریبی درختوں میں غائب ہو گئی۔
Published: undefined
ڈورٹمنڈ میں فائر بریگیڈ کے عملے کے لیے یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ اس نے کسی مین ہول میں بنے سوراخ میں پھنسی کسی گلہری کی جان بچائی ہو۔ بالکل ایسا ہی ایک واقعہ 2019ء میں بھی پیش آیا تھا۔
Published: undefined
تب امدادی کارکنوں کو مجبوراﹰ ایک ویٹرنری ٹیم کو بلانا پڑ گیا تھا، جس نے پہلے ٹیکہ لگا کر اس گلہری کو بے ہوش کیا تھا اور پھر اس رہائی دلا کر اس کو آنے والے معمولی زخموں پر دوائی بھی لگا دی تھی۔
Published: undefined
فائر بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا، ''یہ واضح نہیں کہ آیا آج بچائی جانے والی گلہری وہی تھی، جسے بالکل اسی طرح کی تکلیف دہ صورت حال میں چار سال پہلے بھی بچایا گیا تھا۔‘‘
Published: undefined
تاہم امدادی ٹیم کے ایک رکن کا کہنا تھا کہ گلہری، گٹر، ڈھکن، سوراخ میں پھنسا ہونا، خوف اور بےصبری، سب کچھ تو ویسا ہی ہے، شاید یہ وہی چار سال پہلے والی گلہری ہی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز