جرمن بزنس سیکٹر ابھی گزشتہ برس کے کورونا لاک ڈاؤن کے نتیجے میں ہونے والے مالی نقصان کے ازالے کی کوشش میں ہے تو جرمنی میں ایک اور لاک ڈاؤن کا خطرہ شدید ہو گیا ہے۔ جرمنی میں کووڈ انیس انفیکشنز کی تعداد میں اچانک اضافہ حکومت کو مجبور کر سکتا ہے کہ وہ ملک گیر سطح پر دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کر دے۔
Published: undefined
اس صورت حال میں بزنس سیکٹر میں سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ پرچون فروشوں کا ہے۔ ڈی ڈبلیو کے رپورٹر ہارڈی گراؤپنر نے برلن کے قریب واقع ایک شاپنگ مال میں پرچون فروشوں سے خصوصی گفتگو کی اور ان کے خدشات جاننے کی کوشش کی۔
Published: undefined
خواتین کے زیرجامے فروخت کرنے والی دکان ہرسوگ ایںڈ برویئر کے مالک نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ بہت سے دکاندار گزشتہ برس کے لاک ڈاؤن کے اثرات سے ہی باہر نہیں آ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی ان کا کاروبار ٹھنڈا پڑا ہے۔
Published: undefined
اس دکاندار نے بتایا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں نے سیکھ لیا کہ آن لائن شاپنگ کتنا آسان کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد بھی ان کے بہت سے مستقل گاہک واپس نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کاروبار ایک اور لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
Published: undefined
نومبر کے اوائل میں ہی جرمن پرچون فروشوں کی ایسوسی ایشن نے اندازہ لگایا تھا کہ گزشتہ دو ماہ کے مقابلے میں نومبر اور دسمبر میں جرمنی بھر میں سیلز میں دو فیصد اضافہ ہو گا۔ تاہم کرسمس کے سیزن میں اگر لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تو ایسی پیش گوئیاں بھی دھری کی دھری رہ جائیں گی۔
Published: undefined
جرمنی میں کورونا وائرس انفیکشنز میں ڈرامائی اضافے کے بعد کچھ وفاقی صوبوں نے ایک مرتبہ پھر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ پابندیاں ایسے صوبوں میں لگائی جا رہی ہیں، جہاں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
Published: undefined
جنوبی صوبے باویریا میں ایک طرح سے لاک ڈاؤن نافذ کیا جا چکا ہے، کیوںکہ اس صوبے میں کئی طرح کی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ پرچون کی زیادہ تر دکانوں کو بھی عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اسی طرح مشرقی ریاست سیکسنی میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے سخت پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔ اس ریاست میں دکانوں کا رخ وہی لوگ کر سکتے ہیں، جنہوں نے مکمل ویکسینیشن کرائی ہو یا جن کے پاس ان کی کووڈ انیس کی بیماری سے صحت یابی کا ثبوت ہو۔
Published: undefined
وفاقی جرمن وزیر صحت کہہ چکے ہیں کہ جرمنی میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر سے بچنے کی خاطر ملک گیر لاک ڈاؤن خارج از امکان نہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ہر کوئی کووڈ انیس کے خلاف ویکسین جلد از جلد لگوا لے۔ کئی مغربی ممالک کی طرح جرمنی میں بھی ویکسین مخالف افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined